جنوبی سوڈان کے صدر نے اتھوپیا اور کینیا کے رھنماؤں کے ساتھ ملاقات میں اپنے ملک میں بڑھتے ھوئے تشدد پسندانہ اقدامات کی
روک تھام کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔
یونائیٹڈ پریس کے حوالے سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی سوڈان کے صدر "سالواکر" نے اس ملک کے دارالحکومت جوبا میں گذشتہ روز اتھوپیا کے وزیر اعظم "ماریام دسالن" اور کینیا کے صدر "اوھورو کنیاتا" سے بند کمرے میں جنوبی سوڈان میں بڑھتی ھوئی قبائلی جھڑپوں ار سیکورٹی کے حوالے سے رونما ھونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے گفتگو کی۔
اس رپورٹ کے مطابق جنوبی سوڈان کے صدر نے اس ملک کے بعض قبیلوں منجملہ ڈنکاسٹ اور نوئر کے افراد پر اپنے خلاف فوجی سازشیں کرنے کا الزام عائد کیا۔
یہ ایسی صورتحال میں ہے کہ ڈنکاسٹ قبیلے کے رھنما اور اس ملک کے سابق صدر "ریک میچر" نے جنوبی سوڈان کے صدر کے ان الزامات کو مسترد کرتے ھوئے کھا ہے کہ جنوبی سوڈان میں جاری جھڑپیں صدراتی گارڈز کے درمیان پیدا ھونے والی غلط فھمیوں کی بناپر بڑھی ہیں۔
ادھر یورپی کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی شعبے کی سربراہ "کتھرین اشٹون" نے جنوبی سوڈان میں گروھی اختلافات کے حل کے لئے اپنا نمائندہ اس ملک روانہ کیا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جنوبی سوڈان میں تمام حریف گروھوں کو مذاکرات کی دعوت اور اس ملک میں تشدد کو ھوا دینے والے عناصر کو سخت ترین سزا دیئے جانے کے حوالے سے خبردار کیا۔
جنوبی سوڈان میں ھونے والی حالیہ جھڑپوں میں سیکڑوں افراد ھلاک و زخمی ھوچکے ہیں ، جب کہ ھزاروں افراد نے پر امن مقامات پر نقل مکانی کرلی ہے۔