ایمنسٹی انٹرنیشنل نے آل خلیفہ کی جیلوں میں قید بچوں کی فوری رھائی کا مطالبہ کیا ہے۔
لبنان کی العھد نیوز ایجینسی کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے ایک بیان میں بحرین میں آل خلیفہ کے کارندوں کے ھاتھوں نوجوانوں اورکمسن بچوں کی گرفتاری پر شدید تنقید کرتے ھوئے کھا ہے کہ بحرین میں 10 سالہ "جھاد السمیع" اور 13 سالہ "عبداللہ البحرانی" کو یکم دسمبر کو گرفتار کیا گیا ہے اور بحرین کی آل خلیفہ حکومت کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اس بیان میں آیا ہے کہ "جھاد السمیع" اور "عبداللہ البحرانی" کو گرفتاری کے بعد شدید ترین ایذائیں بھی دی گئی ہیں اور آل خلیفہ کے کارندوں نے ان بحرینی بچوں اور ان جیسے دیگر نوجوان قیدیوں کو برقی آلات سے شکنجے بھی دیئے ہیں۔
ادھر بحرین میں امن تنظیم کے سربراہ فلاح ربیع نے کھا ہے کہ آل خلیفہ کی شاھی حکومت نے جو تشدد آمیز پالیسیاں اپنا رکھی ہیں ان میں خاص طور سے بچوں کو بھت زیادہ نقصان پھنچ رھا ہے اور یہ پالیسیاں عالمی معاھدوں اور قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انھوں نے کھا کہ آل خلیفہ کو چاھیئے کہ وہ بچوں اور خواتین کے حقوق پامال کرنا بند کرے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق آل خلیفہ کی کال کوٹھریوں میں نوے سے زائد بچے قید ہیں۔
آل خلیفہ نے سیکڑوں بچوں کو اسکولوں سے نکال کر انھیں تعلیم سے محروم کردیا ہے۔ ماھرین کا کھنا ہے کہ یہ پالیسیاں صھیونی حکومت کی پالیسیوں سے شباھت رکھتی ہیں۔