www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

عراق کے سابق قومی سلامتی کے مشیر موفق الربیعی نے کھا ہے کہ ایران وعراق کے تعلقات نھایت اھم اور ان میں روز بروز فروغ آرھا ہے۔

 موفق الربیعی نے آج المیادین ٹی وی چینل سے گفتگو میں کھا کہ عراق کے سیاسی عمل کے تعلق سے خلیج فارس کے بعض عرب ممالک نھایت منفی کردار ادا کررھے ہیں جبکہ اسلامی جمھوریہ ایران، عراق کا پائدار دوست ہے اور ان معدودے چند ملکوں میں شمار ھوتا ہے جو عراق کے سیاسی عمل میں مثبت کردار ادا کررھے ہیں۔
 انھوں نے کھا کہ دوھزار تین سے پھلے بھی ایران، عراقی عوام کا حامی تھی اور خونخوار ڈکٹیٹر صدام کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے ایران نے ملت عراق سے نھایت مستحکم تعلقات قائم کئے اور سیاسی لحاظ سے بھی یہ تعلقات مستحکم ہیں۔
ادھر اقتصادی امور میں وزیر اعظم نوری مالکی کے مشیر عبدالحسین عنبکی نے کھا ہے کہ عراق، ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات میں توسیع لارھا ہے اور اس طرح وہ ایران کے سیاسی اور اقتصادی اثر ورسوخ سے استفادہ کرکے اپنی پوزیشن بھتر بنائے گا۔
 سعودی عرب نے عراق کے خلاف اس وقت سے مخاصمانہ روّیہ اپنا لیا جب عراق میں خونخوار ڈکٹیٹر صدام کی حکومت ختم ھوگئي اور عوامی اور جمھوری حکومت بر سرکار آئي۔ عراقی حکام کا کھنا ہے کہ عراق میں جاری دھشتگردی میں سعودی عرب اور قطر ملوث ہیں۔
 

Add comment


Security code
Refresh