ترکی میں بعض وزراء کے بیٹوں پر مالی بدعنوانی کے لگنے والے الزامات کے بعد پیدا ھونے والے سیاسی بحران نے اب نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے اپنی کابینہ کے 10 وزرا تبدیل کر دیئے ہیں جن میں نائب وزیر اعظم بھی شامل ہیں۔
اس سے پھلے ترکی کے 3 وزیر اپنے بیٹوں پر کرپشن کے الزامات سامنے آنے کے بعد مستعفی ھوگئے تھے۔ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردوغان اور مستعفی ھونے والے دو وزرا نے مالی بدعنوانی اور کرپشن کے الزامات کو حکومت اور عوام کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔
ترک کابینہ کے بعض اراکین کے بیٹوں کے بارے میں مالی بدعنوانی سے متعلق الزامات سامنے آنے کے بعد استنبول میں وسیع پیمانے پر حکومت مخالف مظاھرہ بھی کیا گیا جھاں مظاھرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ھوئیں۔مظاھرین نے اپنے ملک کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
مبصرین کا خیال ہے کہ ترکی میں مالی بدعنوانی اور کرپشن کے الزامات کے نتیجے میں پیدا ھونے والا سیاسی بحران اب شدّت اختیار کرتا جارھا ہے جس سے نہ صرف ترکی کی حکومت کو اپنے ملک کی رائے عامّہ میں رسوائی کا سامنا ہے بلکہ مالی بدعنوامنی کے ان الزامات سے وزیر اعظم رجب طّیب اردوغان کی جماعت کی ساکھ کو بھی بڑا دھچکا لگا ہے۔
ترکی کے سیاسی بحران نے اس اعتبار سے نیا رخ اختیار کرلیا ہے کہ کرپشن کے لگنے والے الزامات کے بعد اس ملک میں وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاھرے شروع ھوگئے ہیں۔