صھیونی فوجیوں نے فلسطینیوں کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھتے ھوئے ایک بار پھر غزہ پٹی کو زبردست فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے ۔
فلسطین کی منتخب حکومت کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے جنگی طیاروں نے منگل کے دن غزہ شھر کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شھید ھوگئے جس میں ایک چار برس کا بچہ شامل ہے ۔
غزہ پر فضائی حملے میں اس چار برس کے بچے کی بھن اور ماں سمیت کم ازکم دس فلسطینی زخمی ھوگئے ۔ اسرائیل کے ٹینکوں نے بھی غزہ کے مشرقی علاقے کی طرف پیش قدمی کی ہے ۔
فلسطینی مجاھدین نے صھیونی جارحیت کے اس جواب میں فوجی چھاؤنی ناحل عوز کے نزدیک ایک صھیونی فوجی پر حملہ کرکے اسے ھلاک کردیا ۔
اسرائیل نے غزہ پر ایسے وقت حملہ کیا ہے کہ اسرائیل کے صدر شیمون پرز نے منگل کے دن فلسطینی مجاھدین کو سرکوب کرنے کے لئے شدید فضائی حملوں کو جاری رکھنے کی تاکید کی ہے ۔ شیمون پرز نے غزہ کے شدید محاصرے پرتاکید کرتے ھوئے کھا ہے کہ غزہ کے لوگ بیرونی مدد کے بغیر زندہ نھیں رہ سکتے ۔
اسرائیل کے وزیر جنگ موشہ یعالون نے بھی غزہ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے کے بعد تجارتی گذرگاہ کرم ابو سالم کو بند کرنے کا حکم دیا ہے ۔
غزہ پر اسرائیل کے حملے کے بعد فلسطین کی خودمختار انتظامیہ ،غزہ کی منتخب حکومت سمیت حماس ، تحریک فتح ،جھاد اسلامی اور فلسطین کی دیگر استقامتی تنظیموں نے الگ الگ بیان جاری کرکے اسرائیل کے فضائی حملے کی مذمت کی ہے اور اسے ان مظالم کا ذمہ دار ٹھہرايا ہے ۔
فلسطین کی منتخب حکومت کے ترجمان ایھاب غصین نے تاکید کی ہے کہ عالمی برادری کو اس بارے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرکے فلسطینیوں کے خلاف صھیونی حکومت کی جارحیت کی روک تھام اور اسرائیل کے مجرمین پر مقدمہ چلاناچا ھئیے ۔
ایھاب غصین نے کھاہے کہ فلسطین کی استقامت صھیونی حکومت کی ھرجارحیت کا جواب دینے کے لئے تیار ہے اور داخلی محاذ بھی استقامت کی حمایت کرےگا ۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے غزہ پر اسرائیل کے جنگی طیاروں کے حملے کی مذمت کرتے ھوئے کھا کہ اسرائیل نے یہ حملہ تیسرے انتفاضہ کے وجود میں آنے کے ڈر اورخوف سے کیا ہے ۔
مرضیہ افخم نے بین الاقوامی اداروں خاص طور پر اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈال کر غزہ پر ھونے والے حملوں کو روک دیں ۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کرتے ھوئے ان حملوں کو روکنے کی ضرورت اور جنگ بندی پر تاکید کی ہے ۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نسیرکی نے کھا ہے کہ نومبر دوھزار بارہ میں ھونے والی جنگ کی پابندی کا خیال رکھا جائے تاکہ اس علاقے میں امن قائم رہ سکے ۔
نومبر دوہزاربارہ کی آٹھ روزہ جنگ میں ایک 190 فلسطینی شھید اور چودہ سو زخمی ھوگئے تھے ۔ صھیونی حکومت نے فلسطین کی منتخب حکومت کو گرانے اور استقامت کو سرکوب کرنے کے لئے دوھزار سات سے غزہ کا شدید محاصرہ کررکھا ہے ۔