www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

یونان میں پناہ گزینوں کے ساتھ ناروا سلوک اور پناہ گزینوں کو اس ملک میں داخل ھونے کی اجازت نہ دیئے جانے کے مسئلے نے انسانی حقوق 

کی تنظیموں کے غم و غصے میں اضافہ کردیا ہے۔
 العالم کی رپورٹ کے مطابق جب شام کے 150 پناہ گزین یونان کے دور افتادہ شمالی میدانی علاقے میں پھنچے تو اس علاقے کے عوام کی توجہ کا باعث بنے۔ لیکن اس وقت اس علاقے میں ان کی موجودگی کے کوئی آثار نھیں ہیں۔
شام کے پناہ گزینوں نے اپنے ملک میں جاری جنگ کے نقصانات سے بچنے کے لئے پھلے ترکی اور پھر وھاں سے یونان کا سفر اختیار کیا تھا۔ لیکن یونان پھنچنے کے ساتھ ھی اچانک پولیس کی گاڑیوں نے ان شامی پناہ گزینوں کو اپنے گھیرے میں لے لیا اور پھر ان شامی پناہ گزینوں جن میں مردوں اور عورتوں کے علاوہ بچے میں شامل تھے نامعلوم مقام پر منتقل کردیئے گئے اور آخری اطلاعات کے مطابق ان شامی پناہ گزینوں کا کچھ پتہ نھیں کہ وہ کھاں ہیں۔
برطانوی اخبار گارڈین نے نے بھی اس حوالے سے لکھا ہے کہ یونان میں داخل ھونے والے شامی پناہ گزینوں لاپتہ ھوچکے ہیں جبکہ بعض حلقوں کا کھنا ہے کہ ان شامی پناہ گزینوں کو واپس ترکی منتقل کردیا گیا ہے۔
شامی پناہ گزینوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے یونان پر شدید تنقید کی ہے اور کھا ہے کہ یونان کا یہ رویہ تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ہے اور انسانی حقوق کی مدافع تنظیموں نے یونان کے اس رویہ پر تشویش کا اظھار کیا ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh