اقوام متحدہ میں بچوں کے عالمی فنڈ (یونیسف) نے شام کے شمال میں واقع شھر حلب میں جاری حملوں میں، کہ جس کے نتیجے میں
شامی بچوں کی کثیر تعداد اپنی جانوں سے ھاتھ دھو بیھٹے ہیں، شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یونیسف میں مشرق وسطی و شمالی افریقہ کی علاقائی ڈاریکٹر " ماریا کالیویس " اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ بچوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول اور انسانی و بین الاقوامی اصولوں کے منافی ہے۔
چند روز قبل شام کے شمالی شھر حلب میں دھشتگردوں کے ھوائی حملوں میں 28 شامی بچے جاں بحق ھوئے ہیں۔ "ماریا کالیویس" نے شام میں جاری صورت حال کو نھایت ھی تشویشناک قرار دیا ہے اور تاکید کی ہے کہ اگر یہ صورت حال اسی طرح جاری رھتی ہے تو اس علاقے میں عظیم انسانی المیہ کے رونما ھونے کا خطرہ ہے۔
شام میں دھشتگردوں کے محاصرے والے علاقوں میں شدید سردی و برف باری اور غذائی اشیاء و دواؤں کے نہ ھونے کی بنا پرگذشتہ چند دنوں میں 9 شامی بچے اپنی جانوں سے ھاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق شدید سردی و برف باری نے دھشتگردوں کے ھاتھوں محاصرہ کیئے جانے والے علاقوں میں شامی باشندوں کی زندگیوں کو مکمل طور پر مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔
موصولہ اطلاعات سے معلوم ھوتا ہے کہ گھروں کو گرم کرنے والے وسائل کے نہ ھونے کی وجہ اور اسی طرح غذائی اشیاء و ضروری دواؤں کی قلت کے سبب 9 شامی بچے زندگی کی بازی ھار گیئے ہیں اور سیکڑوں بچوں کی زندگیوں کو شدید قسم کے خطرات لاحق ہیں۔