شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اخضر ابراھیمی نے آج تھران میں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں صدر مملکت جناب حسن روحانی نے کھا کہ ایران، شام میں جاری تشدد روکنے اور امن قائم کرنے کے لئے ھرممکن کوشش کرے گا۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اخصر ابراھیمی سے گفتگو میں کھا ہے کہ یہ بات بڑی امید افزا ہے کہ اب مختلف ممالک اس نتیجے پر پھنچ رھے ہیں کہ شام کا بحران، فوجی طریقوں سے حل نھیں ھوسکتا بلکہ اسے سیاسی طریقوں سے حل کیا جانا چاھیئے۔
صدر جناب حسن روحانی نے کھا کہ شام میں دو مسئلوں پر زیادہ اشتراک نظر پایا جاتا ہے۔ پھلا مسئلہ یہ ہے کہ شام کے بحران میں دخیل تمام فریق اس بات کو سمجھ رھے ہیں کہ شام میں مختلف ملکوں کے دھشتگردوں کی موجودگي، روزانہ عوام کا قتل عام اور دسیوں لاکھ شامی شھریوں کا آوارہ وطن ھونا، ناقابل قبول ہے اور اس بات کو بھی سمجھ رھے ہیں کہ علاقے کے ممالک، شام کے بحران سے متاثر ھورھے ہیں۔
انھوں نے کھا کہ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ اس بات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ شام کا مسئلہ، شامی عوام کے حق خودارادیت اور ان کے فیصلوں کے مطابق آزادانہ انتخابات کے ذریعے ھونا چاھیے جس میں تمام گروہ شرکت کریں۔
صدر جناب حسن روحانی نے کھا کہ اسلامی جمھوریہ ایران، شام میں امن و استحکام لانے کے لئے تمام کوششیں بروئےکار لانے کو تیار ہے۔