ترکی کے شیعہ آبادی والے علاقے ایغدیر شھر کے مفتی کی جانب سے اس ملک کے شیعہ علماء کی توھین کئے جانے کے بعد
ھزاروں افراد نے مظاھرہ کیا ۔
مشرقی ترکی کے شھر ایغدیرکے شیعہ مسلمانوں نے کل نماز جمعہ کے بعد اس شھر کی سڑکوں پر مظاھرے کئے اور ایغدیر صوبے کے اس مفتی اور گورنر کی برطرفی کا مطالبہ کیا ۔
گذشتہ ھفتے شیعوں سے متعلق بعض نیوز ویب سائٹوں نے ایک خط کا مضمون شائع کیا جس ميں لکھا تھا کہ شیعہ آبادی والے شھر ایغدیر کے ایک سنی مفتی نے اپنی تنظیم " امور دیانت تنظیم " کی جانب سے جوترکی کے وزیراعظم کے دفتر سے وابستہ ہے ، صوبۂ ایغدیر کی شیعہ مساجد اور ان مساجد کےلئے امام جمعہ و جماعات متعین کئے جانے کا عمل کنٹرول کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
ترکی کے تمام شھروں کے ائمۂ جماعات نے مذھبی مراکز اور تنظیموں نے ایغدیر کے مفتی کے دعوے کے اس بیان کی مذمت کی ہے ۔
امور دیانت تنظیم نے بھی بدھ کے روز ایغدیر شھر کے شیعوں کی جانب سے اس مفتی کے خلاف شکایت کے بعد اس کی کارکردگي کی تحقیق کا حکم صادر کیا ہے۔