امریکہ کی پولیس نے اسلحہ رکھنے کے الزام میں ایک گيارہ سالہ بچے کو گرفتار کرلیا ہے۔
امریکہ کی پولیس نے اعلان کیا کہ امریکہ کی ریاست واشنگٹن کے ونکؤور شھر میں ایک اسکول کے گیارہ سالہ بچے کہ جس کے پاس ریوالور اور اس کی گولیاں تھیں ، اقدام قتل کے الزام گرفتار کر کے عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔
امریکہ کی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ گرفتاری کے وقت اس بچے کے پاس اسلحہ کے علاوہ تیز دھار والا چاقو بھی تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق اس بچے کی گرفتاری کے لئے انجام پانے والی کاروائی میں کسی کو کوئی نقصان نھیں پھنچا اور اسکول کو دو گھنٹے تک محاصرے میں رکھنے کے بعد گیارہ سالہ بچے نے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کردیا۔
یہ رپورٹ ایسی حالت میں منظر عام پر آئی ہے کہ امریکی ریاست کیلفورنیا کی پولیس نے ایک تیرہ سالہ لڑکے " انڈی لوپز" کو جس نے سن فرانسسکو کے شمال مغربی علاقے سانٹا روزا میں چھرّے والی بندوق اپنے ھاتھ میں لے رکھی تھی، قتل کردیا۔
امریکی پولیس نے یہ سمجھا کہ شاید اس لڑکے کے ھاتھ میں اصلی بندوق ہے۔ شائع ھونے والے اعداد و شمار سے نشاندھی ھوتی ہے کہ امریکہ میں سالانہ ھزاروں افراد آتشی اسلحہ سے ھلاک ھوجاتے ہیں۔ اکثر مواقع پر عام شھری بھی پولیس کی فائرنگ کا نشانہ بن کر قتل ھو جاتے ہیں۔
امریکی صدر باراک اوباما نے حال ھی میں اعتراف کیا تھا کہ امریکہ میں اسلحہ کے ساتھ ھونے والے جرائم کی تعداد دیگر صنعتی ممالک سے دس فیصد زیادہ ہے۔ صدر اوباما نے اسی طرح کھا کہ امریکہ میں جرائم کے اعداد و شمار دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ملکوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہیں جبکہ اسلحہ کے ساتھ قتل ھونے کا تناسب دس گنا زیادہ ہے۔
یہ رپورٹ ایسی حالت میں شائع ھوئی ہے کہ امریکی عوام نے رواں ھفتے میں پولیس کے تشدد و امتیازی سلوک کے خلاف مظاھرے کیئے ہیں۔ امریکی عوام گذشتہ اٹھارہ برسوں سے بائیس اکتوبر کے دن اس ملک کی پولیس کی جانب سے روا رکھے جانے والے تشدد و امتیازی سلوک کو روکے جانے کے لئے قومی سطح پر احتجاجی مظاھرے کرتے ہیں۔
ان احتجاجی مظاھروں کے منتظمین نے اعلان کیا ہے کہ ان مظاھروں کا مقصد پولیس کے تشدد اور امتیازی سلوک کی بھینٹ چڑھنے والوں کی حمایت اور ان کے ساتھ اظھار ھمدردی کرنا ہے۔ سن دو ھزار چھ میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کی شائع ھونے والی رپورٹ سے نشاندھی ھوتی ہے کہ امریکہ میں پولیس کی کارکردگی کو کنٹرول کرنے کا عمل محدود ھوگيا ہے اور پولیس کی کاروائیوں پر نگرانی نہ ھونے کے برابر ہے۔
اس رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ امریکہ میں پولیس کی تشدد آمیز کاروائیاں اور پولیس کا امتیازی سلوک مسلسل جاری ہے۔ انجام پانے والی تحقیقات سے نشاندھی ھوتی ہے کہ امریکی پولیس کی جانب سے روا رکھے جانے والے تشدد کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی ریکارڈ موجود نھیں ہے اور امریکی پولیس کے کسی بھی تشدد کے خلاف شکایت کرنا ممکن ھی نھیں ہے۔
امریکہ میں انجام پانے والے سروے سے نشاندھی ھوتی ہے کہ اس ملک کے اکثر عوام اسلحے کی آزادانہ حمل و نقل کو زیادہ سے زیادہ محدود کیئے جانے کے خواھاں ہیں۔
امریکہ میں سماجی حقوق کی حامی تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وائٹ ھاؤس و امریکی کانگریس میں اسلحہ تیار کرنے والی کمپنیوں کا طاقتور اثرو رسوخ ، اسلحہ کے حمل و نقل کے شعبے میں سخت قوانین کو منظور کروانے میں بڑی رکاوٹ ہے۔