اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے کھا ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں
پانچ جمع ایک گروپ اگر دوھری پالیسیاں اپنائے گا تو مجلس شورائے اسلامی اس کا مقابلہ کرنے کےلئے ضروری قوانین منظور کرے گي۔
ڈاکٹر لاریجانی نے آج پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس کے آغاز میں کھا کہ ایٹمی مذاکرات میں آج کے سیاسی ماحول میں بڑی طاقتوں پر اعتماد کرنا دانشمندی نھیں ہے۔
انھوں نے کھا کہ آج کی دنیا میں ہر طرف بے انصافی پھیلی ھوئي ہے اور اس کا ایک چھوٹا سانمونہ ایران کے ایٹمی معاملے میں بڑی طاقتوں کی دوھری پالیسیاں ہیں۔
ڈاکٹر لاریجانی نے کھا کہ ملت ایران اور دیگرقوموں کے خلاف جنگيں شروع کرنے، فلسطینیوں پر ظلم وستم، مسلمانوں کے ذخائر کی لوٹ کھسوٹ اور پٹھو ڈکٹیٹروں کو مسلط کرنا امریکہ کے ظلم و ستم کے نمونے ہیں لھذا ایسے سیاسی ماحول میں بڑی طاقتوں پر اعتماد کرنا دانشمندی نھیں ہے۔
اسپیکرڈاکٹر لاریجانی نے کھاکہ ایران ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی اور این پی ٹی معاھدے کا رکن ہے لھذا ایران کے لئے خاص قوانین وضع کرنے کی کوئي ضرورت محسوس نھیں ھوتی ہے اسی وجہ سے قوانین کے مطابق مذاکرات انجام پانے چاھئیں۔
انھوں نے مسجد الاقصی کو خراب کرکے مسجد الاقصی میں کنیسہ بنانے کے اقدام کی مذمت کی اور کھا کہ یہ اقدام مسلمانوں کے جذبات مجروح اور قبلہ اول کی بےحرمتی کرنے کے معنی میں ہے۔
انھوں نے کھا کہ بظاھر صھیونی حکومت نے علاقے کے موجودہ حالات سے غلط فائدہ اٹھاتے ھوئے یہ مذموم اقدام کیا ہے۔
ڈاکٹر لاریجانی نے کھا کہ اسلامی تعاون تنظیم، اسلامی پارلیمانی یونین اور اسلامی ملکوں کو صھیونی حکومت کے اس طرح کے اقدامات کا سد باب کرنے کے لئے موثر قدم اٹھانے چاھئیں۔