ترکی کے ایک اخـبار نے ترکی کے وزير اعظم رجب طیب اردوغان کی شدت پسندانہ پالیسیوں اور شام میں دھشت گردوں کی
بھرپورحمایت پر شدید تنقید کرتے ھوئے کھا ہے کہ ترک وزیر اعظم اردوغان دھشت گردوں کے ھمراہ شامی شھریوں کا خون بھانے میں برابر کے شریک ہیں۔
ترکی کے وزير اعظم رجب طیب اردوغان کو شام میں القاعدہ دھشت گردوں کی حمایت سخت مھنگی پڑےگی۔
ترکی کے مذکورہ اخـبار نے ترکی کے وزير اعظم رجب طیب اردوغان کی شدت پسندانہ پالیسیوں اور شام میں دھشت گردوں کی بھرپورحمایت پر شدید تنقید کرتے ھوئے کھا ہے کہ ترک وزیر اعظم اردوغان دھشت گردوں کے ھمراہ شامی شھریوں کا خون بھانے میں برابر کے شریک ہیں۔
اخـبار کے مطابق دھشت گرد شامی عوام کے جان و مال اور ناموس کے لئے زبردست خطرہ بنے ھوئے ہیں اور شام کی قانونی حکومت کو گرانے کے سلسلے میں دھشت گردی اور لاقانونیت کا سھارا لے رھے ہیں اور ترک حکومت جن جرائم کا شام میں ارتکاب کررھی ہے وہ خود اسے بھی پیش آسکتے ہیں۔
اخبار کے مطابق الفاروق بٹالین کے دھشت گرد شام میں ھولناک اور وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کررھے ہیں۔
اخبـار نے لکھا ہے کہ ترک حکومت اپنی سرحدوں سے چچنیا ، عرب اور یورپ کے دھشت گردوں کو شام میں داخل کررھی ہے، دھشت گردوں کو فوجی تربیت اور مالی تعاون فراھم کررھی ہے شامی ذرائع کے مطابق گذشتہ دو برس میں شام میں کئی ترک فوجی افسر بھی دھشت گردوں کے ھمرہ لڑتے ھوئے ھلاک ھوچکے ہیں۔