شام میں اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کی موجودگي میں اس ملک کے کیمیاوی ھتھیاروں کو تلف کۓ جانے کا
عمل شروع ھوگیا ہےاور اس کی نگرانی اقوام متحدہ اور کیمیاوی ھتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کی تنظیم ''آرگنائزیشن آف پروھیبیشن آف کیمیکل ویپنز'' (او پی سی ڈبلیو) کے ماھرین کر رھے ہیں۔
یہ پھلی مرتبہ ہے کہ ھیگ میں قائم او پی سی ڈبلیو کو کسی بھی ملک میں جاری کشیدگی کے دوران کیمیائی ھتھیاروں کو تلف کرنے کی نگرانی کے لیے کھا گیا ہے۔ او پی سی ڈبلیو نامی یہ مشن شامی ھتھیاروں کی تلفی کے بارے میں امریکہ اور روس کے معاھدے کے بعد منظور ھونے والی سلامتی کونسل کی قرارداد کی روشنی میں قائم کیا گیا ہے۔ ھتھیاروں کی تلفی کے دن میزائلوں کے وار ھیڈز، بموں اور کیمیائی مواد کی آمیزش کرنے والے یونٹس کو ختم کیا گیا۔
البتہ شام میں کیمیائی ھتھیاروں کی تلفی کا عمل آسان نھیں ھوگا کیونکہ دارالحکومت دمشق کے مضافات میں کچھ ایسے مقامات ہیں جھاں دھشتگردوں نے شام کی فوج سے مقابلہ کرنے کیلئے شامی باشندوں کی ایک بڑی تعداد کو اغوا کرنے کے بعد انھیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے اور یہ امر شامی فوج کیلئے دشوار صورت اختیار کر گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب تکفیریوں سے لڑائی کے دوران فرانسیسی ساخت کے اینٹی ٹینک شکن راکٹ بھی بر آمد ھوئے ہیں۔
امریکہ کی قیادت میں یورپی ممالک شام میں کیمیاوی ھتھیاروں کی موجودگي کے بھانے اس ملک میں فوجی مداخلت کا راستہ ھموار کرنا چاھتے تھے۔ لیکن روس کی جانب سے شام کے کیمیاوی ھتھیاروں پر کنٹرول کی تجویز کے باعث اس ملک میں فوجی مداخلت کا امکان ختم ھوگیا ہے۔