صھیونی ریاست کے شمالی محاذ کر کمانڈر "یعیر گولان" نے کھا ہے کہ شام میں خانہ جنگی کی صورت حال کے باوجود اس ملک کے
صدر بشار الاسد بدستور اس ملک کے صدر ہیں اور برسوں تک صدر رہ سکتے ہیں اور کوئی بھی اس کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سکت نھیں رکھتا۔
صھیونی اخبار یروشلم پوسٹ نے صھیونی ریاست کے ایک اعلی کمانڈر میجر جنرل ارتش یعیر گولان کے حوالے سے لکھا ہے کہ شام میں خانہ جنگی کی صورت حال کے باوجود صدر اسد برسھا برس تک اس ملک کے صدر رہ سکتے ہیں۔
جنرل یعیر گولان شام کی سرحدوں کے قریب تعینات صھیونی فوج کا کمانڈر ہے۔
گولان نے مذکورہ اخبار کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کھا ہے: بشار اسد برسوں تک برسر اقتدار رھیں گے، مجھے ایسی کوئی طاقت نظر نھیں آرھی جو انھیں عنقریب اقتدار سے الگ کرسکے۔
صھیونی جنرل نے عاجزی کے اس اظھار کے بعد اپنے خاص صھیونی انداز میں کھا ہے: اس کے باوجود صدر اسد کو اقتدار چھوڑ دینا چاھئے اور وہ جس قدر جلد اقتدار چھوڑ دیں اتنا ھی بھتر ہے۔
گولان نے اس سوال کہ جواب میں ـ کہ اسرائیل شام کے حکمران نظام اور شام میں سرگرم عمل دھشت گرد ٹولوں میں سے کس کو زیادہ پسند کرتا ہے؟ ـ کھا: حکومت شام کے اندر دھشت گرد ٹولوں کا خطرہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے اور یہ خطرہ یقینی طور پر اسد کی بقاء کے خطرے سے بڑا خطرہ نھیں ہے!
یعیر کی بات کا مفھوم یہ ہے کہ دھشت گرد ٹولے اسرائیل کے لئے خطرہ نھيں سمجھے جاتے جبکہ بشار الاسد کی حکومت اس غاصب ریاست کے لئے مسلسل خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
اس سے قبل امریکہ میں صھیونی سفیر مائکل ایورن نے بھی کھا تھا کہ اسرائیل شام میں سرگرم دھشت گرد ٹولوں کو شام کی حکومت اور ایران کے حمایت یافتہ جماعتوں پر ترجیح دیتا ہے کیونکہ حکومت شام تھران ـ دمشق ـ بیروت کے محاذ کا مرکزی نقطہ ہے اور اسی بنا پر اسرائیل ابتداء ھی سے بشار الاسد کی برطرفی کا خواھاں ہے۔
صھیونی کمانڈر یعیر گولان نے مزيد کھا: عالمی جھاد (عالمی دھشت گرد ٹولوں القاعدہ، جبھـۃالنصرہ وغیرہ کا مجموعہ) برا دشمن ہے، لیکن یہ ایک کمزور اور اھم علاقائی قوت کی حمایت سے محروم دشمن ہے جبکہ شامی دشمن، حزب اللہ اور ان کی پشت پناہ عسکری قوت یعنی ایران، عالمی جھاد کے عناصر سے کھیں بڑا دشمن ہے۔
صھیونی کمانڈر کے بقول عالمی جھاد یعنی القاعدہ اور اس کے حامی علاقائی دھشت گرد ٹولوں کو آل سعود سمیت خلیج فارس تعاون کونسل کی کئی ریاستوں کی حمایت حاصل ہے جن کی بابت صھیونی جرنیلوں اور حکام نے کئی مرتبہ اطمینان کا اظھار کیا ہے اور انھیں اپنا دشمن قرار نھيں دیا ہے بلکہ یھاں تو یعیر گولان نے واضخ کرکے کھا ہے کہ عالمی جھاد کو بڑے عالمی ملک کی حمایت حاصل نھیں ہے جس سے اندازہ ھوتا ہے کہ صھیونی ریاست آل سعود اور دیگر عرب حکومتوں کو نہ صرف بڑی حکومتیں نھیں سمجھتی بلکہ اس کو یقین ہے کہ جس وقت بھی صھیونی مفادات کا تقاضا ھوگا آل سعود اور دوسرے علاقائی حکمران القاعدہ اور دوسری دھشت گرد تنظیموں کو چٹیل میدان میں اکیلے چھوڑیں گے اور ان کی حمایت ترک کر دیں گے۔