www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

وھابیوں نے کل اتوار کے روزامام رضاعلیہ السلام کے یوم ولادت کی آمد پر عراقی صوبے دیالی کے علاقے "ابو صیدا" میں واقع

امام رضاعلیہ السلام کے بھائی سید احمد بن موسی الکاظم علیہ السلام کے حرم پر حملہ کیا، اور خادمین حرم نے زندگی کے آخری لمحے تک حرم کا دفاع کیا اور دو خادمین نے جام شھادت نوش کیا۔
"عراقی و شامی القاعدہ" کے نام سے اسرائیل اور امریکہ کی بےلوث خدمت کرنے والے تکفیری وھابیوں نے اپنے آقاؤں یعنی اسرائیل اور امریکہ کی خدمت کے تسلسل میں شیعیان عراق کا قتل عام اور ان کے مقدس مقامات، شیعہ دیھاتوں اور محلوں پر حملوں، شیعہ قبرستانوں میں قبور کی بےحرمتی کا سلسلہ جاری رکھا ھوا ہے۔
شام، عراق اور پاکستان میں ھمفکر تکفیری دھشت گردوں کی ایک دوسری سے مشابہ کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ عراق میں ائمہ معصومین علیھم السلام کا حرم ان کی دشمنی کا نشانہ بنا تو عراق میں سیدہ زینب اور سیدہ سکینہ(سلام اللہ علیھما) کے حرم ھائے مطھر اور حجر الخیر جیسے بزرگ اور مجاھد صحابہ کی قبور پر حملے اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔
ابھی سامرا میں امام عسکریین علیھما السلام اور نجف میں امیر المؤمنین علیہ السلام نیز شام میں حجر بن عدی (حجر الخیر) پر حملوں کی تصاویر مسلمانان عالم کی آنکھوں کے سامنے ھی ہیں جب امام رضا علیہ السلام کے یوم ولادت کی آمد پر اتوار کے دن تکفیری وھابیوں نے عراق کے دیالی صوبے میں امام رضا علیہ السلام کے بھائی حضرت سید احمد بن موسی الکاظم علیہ السلام کے حرم مطھر پر حملہ کیا۔
دیالی صوبے میں شیعہ مزارات کے ڈائریکٹر "حسین باوی" نے کھا کہ مسلح وھابی دھشت گردوں نے جو ان کے ملک میں تخریب کارانہ کاروائیوں کی غرض سے قیام پذیر ہیں گذشتہ روز (15 ستمبر 2013 کو) "ابو صیدا" کے علاقے میں واقع سید احمد بد موسی الکاظم علیہ السلام حملہ کیا۔۔
مسلح تکفیری دھشت گرد حرم کی حدود میں داخل ھوئے تو حرم کے خدام نے حرم کا دفاع کرنا شروع کیا جس کی وجہ سے جھڑپیں ایک گھنٹے تک جاری رھیں اور جب دھشت گردوں نے دیکھا کہ خادمین حرم ان کے تخریب کارانہ اور دھشت گردانہ سازش میں رکاوٹ ہیں تو انھوں نے ایک خادم کو شھید اور دوسرے کو زخمی کرکے اپنے فرقے کی درندگی کا عملی ثبوت دیا۔ زخمی خادم کو اسپتال پھنچایا گیا جھاں وہ جانبر نہ ھوسکا اور جام شھادت نوش کرگیا۔
حسین باوی نے کھا: خادمین کی جانفشانی کی وجہ سے حرم مطھر کو کوئی نقصان نھیں پھنچا۔
 

Add comment


Security code
Refresh