کربلائے معلی میں تکفیری دھشت گردوں کے بم دھماکے میں 4 افراد شھید اور 22 زخمی ھوئے ہیں۔
عراق کے مقدس شھر کربلائے معلی ایک بار پھر تکفیری دھشت گردوں کی درندگی کا نشانہ بنا ہے اور ایک بم دھماکے میں 4 افراد شھید اور 22 زخمی ھوئے ہیں۔
العالم کے نمائندے "فاضل البدیری" نے اتوار (15 ستمبر 2013) کو کربلا سے رپورٹ دی ہے کہ یہ دھماکہ کربلا کے مرکز میں واقع صنعتی علاقے میں ھوا اور زخمیوں کو علاج معالجے کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا۔
البدیری نے ناصریہ میں مجلس اعلائے انقلاب اسلامی کے دفتر کے سامنے دو کار بم دھماکوں کی خبر دیتے ھوئے کھا ہے کہ بصرہ میں بھی ایک کار بم دھماکہ ھوا ہے جبکہ بغداد کے جنوب میں کار بم دھماکے میں کم از کم 16 افراد شھید ھوئے ہیں اور حلہ شھر میں ایک پارکنگ ایریا کے قریب میں دو کار بم دھماکے ھوئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق بغداد کی گورنریٹ کونسل کے سربراہ "ریاض العضاض" پر الاعظمیہ کے علاقے میں دھشت گردانہ حملہ کیا گیا لیکن وہ اس حملے سے بال بال بچ گئے اور دھشت گرد اپنے حملے میں ناکام رھے۔
واضح رھے کہ آل سعود ان دنوں عراق میں اعلانیہ دھشت گردی کروا رھا ہے جبکہ خلیج فارس کی دوسری ریاستیں بھی اس غیر انسانی لھر میں ملوث ہیں۔