امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان پیٹرک ونٹریل نے شام میں سرگرم دھشت گردوں کو مالی مدد فراھم کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان پیٹرک ونٹریل نے کھا ہے کہ امریکی حکومت شام میں سرگرم مسلح دھشت گردوں کو مزید ایک سو ملین ڈالر کی مدد دے گی۔ انھوں نے کھا کہ اس امداد کے بعد شامی باغیوں کو فراھم کی جانے والی امداد کی رقم پانچ سو دس ملین ڈالر ھو جائے گی۔
دوسری جانب لبنان میں روس کے سفیر الیگزینڈر زاسپکین نے العالم ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ھوئے کھا ہے کہ روس نھیں چاھتا کہ اسرائیل شام میں مداخلت کر کے اس ملک کے بحران کے پرامن حل میں رکاوٹ بنے۔ انھوں نے کھا کہ اسرائیل کے دمشق کے نواحی علاقوں پر حملے شام کی حاکمیت کی خلاف ورزی ہیں اور یہ بحران شام کے لیے خطرناک ہیں۔ انھوں نے کھا کہ اس قسم کے حملے شام کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی کوششوں کو نقصان پھنچاتے ہیں۔
ادھر یمن کے مختلف شھروں میں عوام نے شام کے عوام کے اظھار یکجھتی کے لیے مظاھرے کیے ہیں۔
دارالحکومت صنعا اور یمن کے کئی شھروں میں عوام نے وسیع پیمانے پر مظاھرے کیے اور شام پر اسرائیلی حملے کے مقابلے میں شامی عوام کے ساتھ یکجھتی اور ان کی حمایت کا اعلان کیا۔ مظاھرین نے شام پر اسرئیلی حملے کی شدید مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔