نھایت تعجب!
پوری دنیا میں جاری اسلام مخالف کاروائیوں اور اداروں اور تعلیمی مراکز میں باپردہ خواتین کی حاضری پر مخالفتوں کی لھر آخر ھندوستان میں بھی پھنچ گئی
جھاں ایک چار سالہ شیعہ بچی کو مقنعہ پھن کر اسکول کی فضا میں داخل ھونے سے منع کر دیا۔
اس رپورٹ کے مطابق ھندوستان کی ریاست آسام میں رھنے والے ایک شیعہ مذھبی گھرانے کی چار سالہ بچی "فاطمہ بی بی"کا کل اس وقت اسکول سے خارجہ کر دیا جب وہ مقنعہ پھن کر اسکول میں حاضر ھوئی تھی۔
گورنمنٹ نرسری اسکول " کرسٹو پارا" کے پرنسیپل نے دو ھفتہ پھلے فاطمہ بی بی کی کاپی پر والدین کو یہ ھدایت لکھ کر خبردار کیا تھا کہ اگر ان کی بیٹی دوبارا مقنعہ پھن کر اسکول میں حاضر ھو گی تو اسے کسی بھی صورت میں اسکول کی فضا میں داخلے کی اجازت نھیں دی جائے گی۔
اس بچی کے والدین نے صوبائی عدالت میں اس اسکول کے خلاف شکایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فاطمہ بی بی کی ماں نے ٹی وی چینل "ٹائمز" سے گفتگو میں کھا: میں اپنی بیٹی کو ھرگز اسلامی حجاب کے بغیر اسکول نھیں بھیجوں گی۔ فاطمہ ھمیشہ گھر سے باھر نکلتے ھی اپنا مقنعہ سر پر رکھتی ہیں۔