شام کے صدر بشار اسد نے بين الاقوامي برادري کو خبردار کيا ہے کہ شام کا بحران پورے خطے کو اپني لپيٹ ميں لے سکتا ہے -
صدر بشار اسد نے ترکي کے ايک ٹي وي چينل سے انٹرويو ميں کھا ہے کہ عالمي برادري اچھي طرح جانتي ہے کہ اگر دھشتگرد دمشق حکومت کا تختہ الٹنے ميں کامياب ھوگئے تو بدامني اور بحران، شام کے پڑوسي ملکوں کو بھي اپني لپيٹ ميں لے لے گا - انھوں نے کھا کہ دمشق حکومت کا تختہ الٹنے يا ملک کي تقسيم کي صورت ميں يہ خطہ عرصے تک بحران کي لپيٹ ميں رھے گا - انھوں نے کھا کہ شام ميں دھشتگردانہ حملے جاري رھنے سے نہ صرف يہ کہ مشرق وسطي ميں عدم استحکام پھيلے گا بلکہ مغربي حکومتيں بھي اس سے محفوظ نھيں رھيں گي ۔
صدر بشار اسد نے شام کے تعلق سے ترکي کي پاليسي کي مذمت کرتے ھوئے کھا کہ انقرہ، دھشتگردوں کے حملوں اور شام کے بے گناہ شھريوں کے قتل عام ميں شريک ہے۔ انھوں نے کھا کہ کسي بھي حکومت کے قانوني ھونے کا تعين بيروني طاقتيں نھيں بلکہ اس ملک کے عوام کرسکتے ہيں۔
شام ميں مداخلت کرنے والے ملکوں کو بشار اسد کا يہ انتباہ ايک ايسے وقت ہے جب لبنان کے ٹيلي ويژن چينل الميادين نے خبردي ہے کہ يورپي ملکوں کو اس بات کي تشويش لاحق ہے کہ دھشتگرد عناصر شام سے واپس يورپ لوٹ سکتے ہيں - الميادين ٹي وي کي رپورٹ ميں کھا گيا ہےکہ يورپ کي انٹليجنس ايجنسيوں نے خبردار کيا ہے کہ مختلف ملکوں سے دھشتگردوں کو شام بھيجنے کے عمل ميں شدت آنے سے يورپ کے لئے بھي خطرے کي گھنٹي بج گئي ہے ۔
فرانس کے صدر اولينڈ اور اس ملک کے وزير خارجہ لوران فابيوس نے شام ميں دھشتگردوں کو اب اس سے زيادہ ھتھيار فراھم کئے جانے کي مخالفت کي ہے ۔ اس درميان برطانوي وزارت داخلہ نے اپنے ملک کي پارليمنٹ کو روپورٹ دي ہے کہ شام اس وقت دھشتگردوں کے اڈے ميں تبديل ھوگيا ہے ۔
اوريہ امريورپ کے لئے بھي خطرناک ھوسکتا ہے کيونکہ دھشتگردوں کي سرگرمياں صرف شام تک ھي محدود نھيں رھيں گي - بلکہ وہ اپني سرگرميوں کا دائرہ يورپ تک بھي بڑھا سکتے ہيں ۔
دوسري طرف جرمن چانسلر مرکل نے بھي اپنے ملک کي انٹليجنس ايجنسيوں کي اس درخواست کا مثبت جواب ديا ہے کہ شام ميں دھشتگردوں کي اب اس سے زيادہ اسحلہ جاتي حمايت نہ کي جائے۔
دريں اثنا امريکي صدر باراک اوباما اور اور روس کے صدر ولاديمير پوتين جون کے آخر ميں صنعتي ملکوں کے سربراھي اجلاس کے موقع پر جو شمالي آئرلينڈ ميں ھونے والا ہے شام کے بحران پر بات چيت کرنےوالے ہيں جبکہ روسيي صدر اتوار کو جرمني کا دورہ کرنےوالے ہيں جھاں وہ جرمن چانسلر سے شام کے بحران پر بات چيت کريں گے.