www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 لیبیا میں ایک عیسائی مصری کے مارے جانے سے مصر اور لیبیا کے کشیدہ تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ھوگئے ہیں

مصر میں لیبیا کے سفارتخانے نے اعلان کیا ہے کہ ان کا سفارتخانہ قاھرہ میں اپنی تمام سرگرمیوں کو ختم کردیا ہے ۔ قاھرہ میں موجودہ لیبیا کے سفارتخانے کے اس اعلان سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات انتھائی نازک مرحلے پر پھنچ گئے ہیں۔

ادھر مصری شھریوں نے بھی قاھرہ میں موجود لیبین سفارتخانے کے سامنے مظاھرہ کیا ہے اور لیبیا پرچم اتار کر اسے آگ لگادی ہے مصر اور لیبیا کے درمیان تعلقات اس وقت مزيد کشیدہ ھوئے جب لیبیا میں مصر کے ایک عیسائی شھری عزت عطاء اللہ کو قتل کیا گيا مصر کا الزام ہے کہ عزت عطاء اللہ کو سخت تشدد کے بعد قتل کیا گيا ہے تا ھم لیبیا کی حکومت اس الزام کو مسترد کررھی ہے۔مصر اور لیبیا کے درمیان کشیدہ تعلقات آج کی بات نھیں ہے بلکہ دونوں خطے میں عرصے سے ایک دوسرے کے سیاسی رقیب چلے آرھے ہیں ۔ دونوں ملکوں میں آنے والے حالیہ انقلابیوں کے بعد تعلقات میں کچھ بھتری آئي تھی لیکن یہ بھی نھایت عارضي ثابت ھوئی۔
لیبییا کی طرف سے اس سال فروری کے مھینے میں اڑتالیس مصریوں کی گرفتار نے ان تعلقات کو کشیدہ بنانے میں اھم کردار ادا کیا ہے دوسری طرف مصر نے لیبیا پر الزام لگایا ہے کہ لیبیا اور تیونس سے مصر میں ھتھیار لائے جاتے ہیں اور مصر میں سلفی انتھاپسندوں کے ذریعے بدامنی کا بازآر گرم کیا جاتا ہے ۔ اقوام متحدہ نے بھی حال ھی میں ایک بیان میں کھا ہے کہ لیبیا سے دوسرے ملکوں میں ھتھیار بھیجے جاتے ہیں لھذا اقوام متحدہ کی افواج کو مزيد ایک سال کے لئے لیبیا میں رھنا چاھئے ۔لیبیا اور مصر میں تعلقات کی نوعیت کا اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ لیبیا پر مصر نے الزام لگایا ہے قذافی کے بعض قریبی ساتھی مصر میں موجود ہیں اور مصر انھیں لیبیا کے حوالے نھیں کررھا ہے شمالی افریقہ کے ممالک ایک حساس دور سے گزررھے ہیںان میں بعض ممالک میں انقلابات کامیاب ھو چکے ہیں اور انھیں نئے نظام کی تشکیل کے لئے باھمی ھماھنگی کے ضرورت ہے لیکن بعض قدیمی اختلافات اس ضرورت کے راستے میں حائل ھو رھے ہیں بھرحال اس کشیدگی سے ایک بار پھر بیرونی قوتوں کو ان ممالک کے قدرتی مسائل کو لوٹنے کا موقع مل سکتا ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh