سعودی عرب کی ایک فلم کا مقبوضہ فلسطین میں صھیونیوں نے وسیع پیمانے پر استقبال کیا ہے۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب
کی اس فلم صھیونی حکومت کے علاقوں میں استقبال کچھ اس طرح کا ھوا ہے کہ سنیما گھروں کے مالکوں نے اپنے شو کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے اور صھیونی حکومت کے دیگر شھروں میں بھی اس فلم کو ریلیز کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ فلم کہ جس کا نام " وجدہ " ہے ایک دس سالہ لڑکی کی کھانی پر مبنی ہے کہ جس کا خواب اس ملک میں سائیکل چلانا ہے ، لیکن اس ملک کے آداب و رسوم اس کو اس کام کی اجازت نھیں دیتے۔
صھیونی حکومت کے ریڈیو نے اپنی ایک رپورٹ میں کھا ہے کہ یہ فلم اسرائیل میں نھایت ھی کامیاب رھی ہے اور اسرائیل کے سنیما گھروں میں رونق کا باعث بنی ہے ، خاص طور پر سعودی عرب کی بنائی ھوئی ایک فلم اسرائیلوں کے لئے ایک کارنامہ شمار ھوتی ہے اور اسرائیلی یہ دیکھنا چاھتے ہیں کہ سعودی عرب میں ایک عورت کس طرح زندگی بسر کرتی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ فلم ایک ایسے ملک میں بنی ہے کہ جھاں ایک بھی سنیما گھر موجود نھیں ہے۔ صھیونی حکومت کے ریڈیو نے یہ بھی کھا کہ اس فلم کا عبرانی زبان میں ترجمہ کیا گیا ہے۔