www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

جنوبی افریقا کے سابق صدر اور نوبل انعام یافتہ شخصیت نیلسن منڈیلا طویل علالت کےبعد جوھانسبرگ میں اپنی رھائش گاہ پر انتقال کرگئے ۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق نیلسن منڈیلا کے انتقال کا اعلان جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے کیا،جیکب زوما کا کھنا تھا کہ جنوبی افریقا اپنے ایک عظیم بیٹے سے محروم ھوگیا۔ نیلسن منڈیلا کے انتقال پر اس ملک کا پرچم 7دسمبر تک سرنگوں رھے گا۔
95 سالہ نیلسن منڈیلا کئی ماہ سے پھیپڑوں کے مرض میں مبتلا تھے جنھیں5 مرتبہ اسپتال منتقل کیا گیا،لیکن کل رات طویل علالت کے باعث انتقال کرگئے۔
نیلسن منڈیلا 18 جولائی 1918 کو جنوبی افریقا کے شھر تانسکی میں پیدا ھوئے،اقوام متحدہ منڈیلا کے یوم پیدائش کو منڈیلا ڈے کا نام بھی دے چکا ہے۔ نیلسن منڈیلا کو نسل پرستی کے خلاف آواز بلند کرنے پر نوبل پرائز سے نوازا گیا ۔
 نیلسن منڈیلا 1994 میں جنوبی افریقا کےپھلے جمھوری صدر منتخب ھوئے،نیلسن منڈیلا جنوبی افریقا کے پھلے سیاہ فام صدر بھی تھے ۔انھوں نے زندگی کے 28 سال جیل میں بھی گزارے۔
نیلسن منڈیلا کے انتقال پر عالمی رھنماؤں نے افسوس کا اظھار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے نیلسن منڈیلا کے انتقال پر افسوس کااظھار کیا۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے وزیرجارجہ نے جنوبی افریقا کے سابق صدراور نسل پرستی کے خلاف آواز بلند کرنے والے نوبل انعام یافتہ شخصیت نیلسن منڈیلا کے انتقال پر جنوبی افریقا کے عوام اور حکومت سے تعزیت کی ہے۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے وزیرجارجہ محمد جواد ظریف نے آج اپنے تعزیتی پیغام میں نیلسن منڈیلاکو نسل پرستی کے خلاف جدوجھد کرنے والی عظیم شخصیت قرار دیا۔
 ایران کے وزیرجارجہ نے نیلسن منڈیلا کو نسل پرستی کے خلاف آواز بلند کرنے والی مثالی شخصیت سے تعبیر کرتے ھوئے کھا کہ نیلسن منڈیلا کی جدوجھد، عالمی سطح پران کیلئے عزت و احترام اور دوسروں کیلئے مثالی نمونہ بن گیا ۔
 

Add comment


Security code
Refresh