فروشگاه اینترنتی هندیا بوتیک
آج: Wednesday, 12 February 2025

www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

پاکستان کے معروف عالم اھلسنت مفتی ھدایت اللہ پسروری نے پاکستان میں دیگر ممالک کی طرح طالبان کا باضابطہ دفتر

 کھولے جانے سے متعلق بعض سیاسی جماعتوں کی تجویز کو مسترد کر تے ھوئے کھا کہ دھشتگردی کے اس ناسور نے بھت سی جانیں لی ہیں۔
کوئی بھی شخص جو باضمیر ہے وہ ان قاتلوں کی حمایت نھیں کرسکتا، جنھوں نے مسلمان کے لیے عید کے دن بھی خون کی ھولی کھیلی، یقیناً یہ لوگ دنیا میں بھی رسوا ھوں اور آخرت میں بھی۔
مفتی ھدایت اللہ پسروری نے کھا کہ ابھی تو دفتر بھی نھیں کھلے تو یہ صورتحال ہے اگر پاکستان میں باقاعدہ طور پر دفتر کھل گئے تو پتہ نھیں کیا ھوگا۔ اسلام اس بات کی قطعاً اجازت نھیں دیتا کہ اسلحہ کے زور پر اپنی بات منوائی جائے، اسلام تو امن اور سلامتی کا دین ہے۔
اسلام ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران ان کا کھا تھا کہ ھمارے آقا دو جھاں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کے منافی جو بھی کام کرے گا، لعنت اور عذاب کا حقدار ھوگا۔
اُنھوں نے کھا کہ طالبان کا مقصد دین کی تبلیغ نھیں بلکہ دین کو بدنام کرنا ہے۔ یہ کھاں کا اسلام ہے کہ بچے اسکول جا رھے ہیں تو حملہ کر دیں۔ مریض ھسپتال میں زیر علاج ہیں تو وھاں حملہ کر دیں۔ مسلمان اگر مساجد، امام بارگاھوں اور مزارات پر عبادت خدا میں مصروف ھوں تو اُن پر حملہ کر دیں۔ انھوں نے کھا کہ طالبان نے ھر سمت میں جنگ شروع کر رکھی ہےیہ لوگ پاکستان اور اسلام کے خلاف جنگ لڑ رھے ہیں
انھوں نے کھا کہ جو اقلیتیں پاکستان میں موجود ہیں اُن کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اگر ھم یھاں بسنے والی اقلیتوں کا تحفظ نھیں کریں گے، امریکہ و یورپ میں رھنے والے مسلمانوں کی کون حفاظت کرے گا۔ مساجد، امام بارگاھیں، مزارات، گرجا گھر، چرچ کو نقصان پھنچانا جائز نھیں ہے۔ جو لوگ ان مقدسات کی توھین کرتے ہیں، اُن کا دور تک اسلام سے کوئی تعلق نھیں۔
 

Add comment


Security code
Refresh