مغربی ممالک میں لوگ بھت تیزی سے اسلام قبول کر رھے ہیں، صرف برطانیہ میں ایک لاکھ لوگ موجود ہیں جو پرانا مذھب
چھوڑ کر اسلام میں داخل ھوئے ہیں۔امریکہ اور یورپ میں اخلاقی اقدار کا فقدان ہے.
برطانوی اخبار اکنامسٹ نے داڑھی کی تصویر والے ٹائٹل شائع کرکے سوال اٹھایا کہ کتنے ہیں جو اسلام سے متاثر ھوئے۔ اخبار کے مطابق اسلام قبول کرنے والوں میں زیادہ تر وہ ہیں جنھوں نے مسلمانوں کے ساتھ قابل ذکر وقت گزار اور وہ ان سے متاثر ھوئے۔
برطانوی ماڈل کارلے واٹس جو اسلام قبول کرچکی ہیں، کا کھنا ہے کہ برطانیہ میں نسلی امتیاز اور اخلاقی اقدار کے فقدان کی وجہ سے لوگ اسلام جیسے امن پسند مذھب کی جانب راغب ھو رھے ہیں۔
اخبار کے مطابق جو لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر رھنا چاھتے ہیں، وہ بھی مذھب اسلام سے متاثر ھو رھے ہیں اور ان کے عقائد اختیار کر رھے ہیں۔
اسلام قبول کرنے والوں میں قیدیوں کی بڑی تعداد ھوتی ہے، کیونکہ دوران قید انھیں بھت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اپنے مسائل کا حل انھیں اسلامی تعلیمات میں نظر آتا ہے تو وہ بھی اسلام کی جانب راغب ھوجاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جتنی خواتین اسلام قبول کرچکی ہیں ان میں سے دو تھائی نے اس لیے اسلام قبول کیا کیونکہ وہ مسلمان شخص سے شادی کرنا چاھتی تھیں۔ یاد رھے کہ ایک سال قبل ایک برطانوی میگزین نے رپورٹ شائع کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ نائن الیون 2001ء کے بعد سے 2011ء تک یعنی 10سال کے دوران ایک لاکھ افراد اسلام کی چھتری تلے جاچکے ہیں۔