شام سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شام کو سرکاری افواج کی زبردست کامیابیاں ملی ہیں، القاعدہ سے وابستہ کئی گروھوں کو
ھلاک کردیا ہے اور جن میں داعش دھشت گردوں کے کئی سرغنے بھی نظر آرھے ہیں۔ شام: مسلح دھشت گرد شدید مایوسی کا شکار۔ شام: حلب شاھراہ کھول دی گئی ایک سوق الجیشی دیھی علاقے پر افواج کا کنٹرول۔
شامی افواج نے کئی علاقوں میں القاعدہ سے وابستہ ٹولے "دولۃالاسلامیۃ في العراق والشام" (داعش) کے کئی گروپوں پر حملے کرکے زبردست کامیاں حاصل کی ہیں اور ادلب اور لاذقیہ کے نواح میں انھیں ھلاک کر ڈالا ہے جن میں داعش کے دو سرکردہ دھشت گرد بھی شامل ہیں۔
العالم ٹی وی کے مطابق شام کی سرکاری افواج نے ادلب کے نواحی شھر "بنش" میں داعش کے ایک اعلی کمانڈر "عبدالرزاق جمعہ سمیسم" سمیت داعش کے متعدد اراکین کو ھلاک کردیا ہے۔
لاذقیہ کے کوھستانی علاقے میں داعش کے کمانڈر "ابو ایمن العراقی" اور اس کے نائب "ابوحمزہ السعودی" سمیت متعدد دھشت گردوں کو ھلاک کردیا ہے جن میں "حسام الدین الحاج"، "محمد نور الدین صالح"، "علاء الدین الھاشم" اور کئی دیگر اھم دھشت گرد شامل ہیں۔
فری سیرین آرمی نامی دھشت گرد تنظیم سے وابستہ ٹولے "الیرموک" کے میدانی کمانڈر "محمد الزعبی" درعا صوبے کے شھر "الطیبہ" میں شامی افواج کے ساتھ جھڑپوں میں ھلاک ھوگیا۔ سرکاری افواج نے درعا کے نواح میں طفس نامی علاقے میں ترکی کے حمایت یافتہ دھشت گرد ٹولے جبھۃالنصرہ کے ایک سینئر کمانڈر "مالک یونس الزعبی" کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔
سرکاری افواج نے درعا کے نواحی گاؤں "الروضہ" میں 32 دھشت گردوں کو ھلاک اور 14 کو زخمی کیا۔ ھلاک شدگان میں اردن کے تین باشندے "عثمان الدھمان، عارف المعائطہ" اور اسعد الدھیمہ" شامل ہیں۔
دھشت گردوں کے ایک ٹولے نے جمعرات کو حلب کے بعض علاقے میں گھسنے کی کوشش کی جنھیں سرکاری افواج کے رد عملا کا سامنا کرنا پڑا اور جھڑپوں میں کئی افراد ھلاک اور زخمی ھوئے۔
دوسری طرف سے شامی افواج نے بدھ کی رات کو لبنان سے شام میں دراندازی کی کوشش کرنے والے افراد کو روک لیا اور جھڑپوں میں چھ افراد ھلاک ھوئے اور باقیماندہ لبنان کی طرف فرار ھوئے۔
شام: مسلح دھشت گرد شدید مایوسی کا شکار
فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق دھشت گرد ٹولے شامی افواج کے خلاف لڑتے ھوئے شدید مایوسی اور ناامیدی کا شکار ھوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شام کے شمال میں سرکاری افواج اور مسلح دھشت گردوں کے درمیان لڑائی جاری ہے اور سرکاری افواج نے متعدد علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور فوج کوشش کررھی ہے کہ ان علاقوں میں دھشت گردوں کا مکمل صفایا کرکے ان میں معمول کی زندگی بحال کرے اور شام کے معاشی دارالحکومت کی اصل حیثیت بحال کریں۔
حلب کے علاقوں صلاح الدین اور سیف الدولہ میں سرگرم عمل ایک مسلح تنظیم کے رکن "ابو احمد" نے فرانس پریس سے کھا: ھم عمارت پر قبضہ کرتے ہیں جو دو یا تین دن ھمارے قبضے میں ھوتا ہے اور اس کے بعد وھاں سے ھمیں مار بھگایا جاتا ہے اور ایک ھفتہ بعد بھی اسی عمارت پر قبضہ کرتے ہیں۔ ھم کوئی پیشرفت نھیں کرتے اور جنگ میں ھم کامیاب نھیں ہیں۔ مثال کے طور پر ھم ایک سال سے اسی سڑک پر تعینات ہیں جس پر ھم نے ایک گھنٹے کی جھڑپوں کے بعد قبضہ کیا تھا لیکن اس وقت سے اب تک ھم ایک میٹر پیش قدمی نھیں کرسکے ہیں۔
ابو احمد نے مزید کھا: حکومت شام کے خلاف برسرپیکار تنظیموں کو آسائش کے لوازمات فراھم نھیں ہیں اور اس سے بڑھ کر ھمارے پاس کافی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی نھیں ہے۔
اس مسلح ایک اور رکن ـ جس کے بدن پر گھرے زخموں کے نشان ہیں ـ نے کھا: ھمارے حوصلے پست ہیں، اس جنگ نے ھماری قوت کو چھین لیا ہے؛ ھمیں کافی کھانا نھیں ملتا اور اگر پانی ملے تو ھفتے میں صرف دو بار نھاتے ہیں۔
گروہ ایک اور رکن نے کھا: ھم پانچ یا 10 سال تک ان متروکہ عمارتوں میں رہ کر شامی افواج کے خلاف نھيں لڑ سکیں گے۔
شام: حلب شاھراہ کھول دی گئی ایک سوق الجیشی دیھی علاقے پر افواج کا کنٹرول
سرکاری افواج نے کئی ھفتوں سے جاری گھمسان کی لڑائی کے بعد جمعرات کو، حماہ ـ حلب شاھراہ پر واقع علاقے "الخناصر" پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق شام کی ھیومین رائٹس واچ نے اعلان کیا کہ شام کی سرکاری افواج نے حلب کے علاقے میں کئی ھفتوں سے جاری شدید جھڑپوں کے بعد مسلح دھشت گرد ٹولوں کو پیچھے دھکیلا ہے اور حماہ ـ حلب کی شاھراہ پر واقع علاقے الخناصر پر کنٹرول حاصل کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق دھشت گردوں نے اس سال اگست کے مھینے میں الخناصر پر قبضہ کرکے حماہ ـ حلب شاھراہ کو بند کردیا تھا جس پر اب شامی افواج کا مکمل کنٹرول ہے جبکہ بدھ کے روز اس علاقے میں دھشت گرد تنظیموں کے 25 افراد ھلاک ھوگئے تھے۔
شامی ھیومین رائٹس واچ کے مرکز نے کھا ہے کہ الخناصر کے گردو نواح میں کئی دیھاتوں میں سرکاری افواج اور دھشت گردوں کے درمیان جھڑپیں جمعرات کے دن بھی جاری رھیں۔
ادھر شام کے سرکاری اخبار "الوطن" نے بھی الخناصر پر شامی افواج کے کنٹرول کی خبر کی تصدیق کی ہے اور لکھا ہے: اب جو الخناصر کو افواج نے دھشت گردوں سے واپس لیا ہے تو حکومت حلب کے عوام کے لئے ضروریات کی اشیاء پھنچا سکتی ہے اور اس شھر کا طویل محاصرے اور اس شھر میں قحط اور بھوک کا خاتمہ کرسکتی ہے۔