ترکی نامور شیعہ عالم دین، شیعیان استبول کے امام جمعہ اور عالمی اھل بیت(ع) اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے رکن شیخ صلاح الدین اوزگوندوز
نے امام رضا(ع) کی زيارت کے لئے ایران آنے والے نوجوانوں سے غیر قانونی تفتیش کی پرزور مذمت کرتے ھوئے تفتیشی افسروں پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
شیخ صلاح الدین اوزگوندوز نے کھا: انھوں نے 13 سالہ بچوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا اور ان سے تفتیش کی اور بعض پولیس اھلکاروں نے ان کی بےحرمتی کی کوشش کی جن پر مقدمہ چلانا پڑے گا۔
انھوں نے کھا: ھم ترکی کے یتیم فرزند نھيں ہیں کہ جو بھی پولیس اھلکار چاھے ھم سے تفتیش کرے؛ ھم اس ملک کے مالک ہیں۔
شیخ صلاح الدین نے زور دے کر کھا: اگر تم جاسوس پکڑنا چاھتے ھو تو ان لوگوں سے ڈرو جو امریکہ جاکر واپس آتے ہیں یا مقبوضہ فلسطین کا سفر اختیار کرتے ہیں یا پھر یورپ جاتے ہیں اور ملک میں واپس آتے ہیں۔
واضح رھے کہ ایغدیر شھر کے 25 نوجوانوں اور کم سن لڑکوں نے ستمبر کے آغاز میں ایران کا دورہ کیا اور مشھد مقدس میں حضرت امام رضا(ع) کے حرم مطھر میں حاضری دی اور زيارت کی اور جب وہ ترکی واپس گئے تو انھیں غیر قانونی طور پر زیر تفتیش رکھا گیا۔
ان افراد کے والدین نے گذشتہ ھفتے ایغدیر کے ایک ھوٹل میں اجتماع کیا اور اپنے بچوں سے اداروں کی تفتیش کو غیر انسانی قرار دیتے ھوئے اپنے بچوں پر لگائے جانے والے جاسوسی کے الزام کی پرزور الفاظ میں مذمت کی۔
انھوں نے کھا: ھمارے بچے ایک ثقافتی اور سماجی و دینی پروگرام میں شرکت کے لئے قانونی دستاویزات کے ساتھ ایران کے دورے پر گئے تھے جو اب واپس آگئے ہیں۔
انھوں نے اعلان کیا کہ اگر اس قسم کے اقدامات اس لئے عمل میں لائے جارھے ہیں کہ ھم اپنے دینی اور مذھبی اعتقادات کو ترک کریں گے تو ایسا ھونا ھرگز ممکن نھيں ہے۔