www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

بغداد کے شیعہ علاقوں کو دھشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا 13 افراد شھید ھوگئے۔ اربیل میں کل کے پانچ دھماکوں میں داعش نامی

دھشت گرد وھابی ٹولہ ملوث پایا گیا ہے۔

بغداد کے شیعہ علاقوں "سبع البور"، "البلدیات"، "الکاظمیه"، "الشرطة الرابعة"، اور "صدر سٹی" سمیت 8 شیعہ علاقوں کو وھابی دھشت گردوں نے ایک بار پھر نشانہ بنایا ہے اور ان علاقوں میں پانچ بڑے دھماکے ھوئے ہیں جن کے نتیجے میں 42 افراد شھید اور درجنوں زخمی ھوگئے ہیں۔
عراق میں دھشت گردانہ کاروائیوں میں حالیہ ایام میں شدت آئی ہے اور ان حملوں میں دھشت گرد وھابی ٹولوں نے عراق کے مختلف شیعہ اور سنی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے تاکہ اس ملک میں فرقہ واریت کو ھوا دی جاسکے۔
عراقی حکام نے حالیہ ھفتوں میں واضح کیا ہے کہ عراق میں ھونے والی دھشت گردی میں بیرونی قوتیں ملوث ہیں جو ان دھشت گردوں کو مالی، تربیتی اور عسکری امداد پھنچارھے ہیں۔
عراقی حکام نے عراق میں فرقہ وارانہ جنگ کے حوالے سے بھی خبردار کیا ہے اور عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے گذشتہ ھفتے اپنے ھفتہ وار خطاب میں کھا: دھشت گرد اور فرقہ واریت پھیلانے والے ٹولوں کے سرغنے غیرملکی اداروں کے زیر سرپرستی میں اندرونی شرکاء کی مدد سے عراقی قوم کے فرد فرد ایک دوسرے سے دور کرچکے ہيں اور انھیں الگ الگ گروھوں میں تقسیم کرچکے ہیں اور موجودہ صورت حال میں عراق میں انسانوں اور ان کے تشخص کا قتل عام کیا جارھا ہے۔
ادھر کل اتوار کے دن کردستان کے مرکزی شھر میں بھی پانچ دھماکے ھوئے جن میں 20 سے زائد افراد جاں بحق اور 60 افراد زخمی ھوئے تھے اور خدشہ ظاھر کیا تھا کہ یہ علاقہ کافی حد تک پرامن تھا لیکن "کردوں اور شام کے خلاف سرگرم دھشت گرد ٹولوں کے درمیان شدید اختلافات کے بعد اب وہ شاید اس علاقے میں بھی بدامنی پھیلانا چاھتے ہیں"۔
واضح رھے کہ ھفتے کے دن شام کے خلاف سرگرم عمل سعودی حمایت یافتہ دھشت گرد تنظیم "دولۃالاسلامیۃ في العراق والشام" ـ جس کو اختصاراً "داعش کھا جاتا ہے ـ کا چیف کمانڈر عمر الشیشانی شامی کردوں کے علاقے پر حملہ کرتا ھوا مارا گیا تھا اور اب العالم نے فاش کیا ہے کہ اربیل کے حملوں کا بھی داعش سے ھی تعلق ہے اور یوں اربیل کے حملوں کو انتقامی کاروائی کے عنوان سے دیکھا جاسکتا ہے۔
عراقی کردستان کے سیکورٹی حکام نے کھا ہے کہ اربیل کے دھماکوں میں داعش نامی دھشت گرد تنظیم ملوث ہے۔
کل بغداد کے جنوبی شھر المسیب میں مسجد الحسین(ع) پر خودکش حملے میں 40 تک افراد شھید اور 50 زخمی ھوئے۔ حملہ اس وقت ھوا جب مسجد میں مجلس فاتحہ منعقد ھورھی تھی۔ اس دھشت گردانہ حملے میں مسجد کی چھت گرگئی اور کئی افراد ملبے تلے دب کر شھید ھوگئے۔
یوں ستمبر کے مھینے میں عراق پر آل سعود اور قطر کے حمایت یافتہ دھشت گردوں کے حملوں میں شھداء کی تعداد تقریبا 800 ھوگئی ہے جبکہ 27 ستمبر 2013 تک 660 افراد شھید ھوچکے تھے۔
 

Add comment


Security code
Refresh