www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

امریکہ کے معروف مصنف رالف شونمن نے لکھا ہے کہ امریکہ کے پاس دنیا میں سب سے زیادہ کیمیاوی اور جراثیمی ھتھیار ہیں

 اور امریکہ ھی سب سے زیادہ ان ھتھیاروں کو استعمال کرنے والا ملک ہے۔
 پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رالف شونمن نے مغربی کی دوغلی پالیسیوں بالخصوص صھیونی حکومت کے کیمیاوی ھتھیاروں کے بارے میں اس دوھرے رویوں کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا ہے کہ روس اور اسکے اتحادی عالمی برادری سے یہ مطالبہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ جس طرح سے شام کے کیمیاوی ھتھیاروں کو عالمی نگرانی میں دیا جارھا ہے اسی طرح سے صھیونی حکومت کے کیمیاوی اور جراثیمی ھتھیاروں کو بھی عالمی نگرانی میں دیا جائے۔
شونمن نے لکھا ہے کہ اسرائیل کئي دھائيوں سے کیمیاوی ھتھیار بنارھا ہے اور انھيں استعمال بھی کررھا ہے جس کے ناقابل انکار ثبوت و شواھد بھی موجود ہیں۔
انھوں نے کھا کہ ان شواھد سے پتہ چلتا ہے کہ صھیونی حکومت نے غزہ پرحملوں میں زھریلی گيسوں کا استعمال کیا تھا اور اس نے اسپتالوں کو بھی نھیں بخشا۔
انھوں نے کھا کہ یہ ثبوت و شواھد ڈاکٹروں نے اکٹھا کئے ہیں اور عالمی اداروں نے اس کی تائيد بھی کی ہے۔
شونمن نے کھا ہےکہ امریکہ نے بارھا کیمیاوی ھتھیار استعمال کئے ہیں اور اس کا سب سے واضح نمونہ ویتنام میں آرینج ایجنٹ کا استعمال ہے۔
انھوں نے کھا کہ بشار اسد کے خلاف امریکہ کا یہ الزام کہ انھوں نے کیمیاوی ھتھیاروں کا استعمال کیا ہے ایسے ثبوت و شواھد پر مبنی ہے جن میں بھت سے شواھد جعلی ہیں۔
انھوں نے کھا کہ ایسے بھت سے ثبوت و شواھد بھی موجود ہیں جن سے صاف ظاھر ھوتا ہے کہ دھشتگردوں نے کیمیاوی ھتھیار استعمال کئے ہیں اور امریکہ نے اسے بھانہ بنالیا ہے۔
شونمن نے کھا کہ سعودی عرب اور قطر نے شام کے دھشتگردوں کو یہ کیمیاوی ھتھیار دئے ہیں۔
انھوں نے کھا کہ ان دلائل کے مطابق شام میں کیمیاوی ھتھیار محض بھانہ بنے ھوئےہیں اور امریکہ کی سامراجی ماھیت کو ظاھر کرتے ہیں۔
 

Add comment


Security code
Refresh