www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

کویتی وزیر داخلہ نے قطری شیخ کو جو کویت کے دورے پر تھے عوامی احتجاج کی بنا پر ملک بدر کیا ہے۔

عراق کی نھرین نیٹ کے مطابق متنازعہ فتؤوں اور شام اور لیبیا کے سلسلے میں مغرب اور دھشت گردی کی حمایت کی وجہ سے شھرت پانے والے قطر کے سرکاری مفتی اور "علمائے اسلام ایسوسی ایشن کے سربراہ" ڈاکٹر شیخ یوسف القرضاوی کو ملک بدر کیا ہے۔
شیخ یوسف القرضاوی اخوانی نظریات رکھتے ہیں گو کہ اس وقت سلفیوں کے نزدیک بھی مقبول ھوچکے ہیں۔ یوسف القرضاوی کویت کے دورے پر تھے جب ان کے آنے پر عوامی احتجاج کی بنا پر حکومت کویت کو انھیں ملک سے نکال باھر کرنا پڑا۔
اس سے قبل امارات نے بھی ان کے اس ملک میں داخلے پر پابندی لگائی ہے اور دبی پولیس کے سربراہ نے کھا ہے کہ اگر وہ امارات میں داخل ھوجائے تو انھیں گرفتار کیا جائے گا۔
دریں اثناء یوسف القرضاوی کویتی حکومت کی اجازت سے اس ریاست میں داخل ھوئے تھے لیکن وھاں چند ھی گھنٹے گذارنے کے بعد عوامی احتجاج کی بنا پر مجبور ھوکر کویت کی حکومت نے انھیں واپس قطر واپس بھجوایا۔
قرضاوی اسلامی عالمی خیراتی بورڈ کی شورائے ادا کے اجلاس میں شرکت کے لئے کویت کے دورے پر آئے تھے لیکن انھیں حالیہ دو برسوں میں متضاد اور متنازعہ فتؤوں کی بنا پر تنقیدوں اور عوامی احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رھے کہ القرضاوی نے اسلامی بیداری کا سد باب کرنے اور امریکہ اور صھیونیت نیز عرب استبدادیوں کے ساتھ مل کر سلفیوں اور تکفیریوں کے حق میں فتوے دیئے اور شام اور لیبیا کے صدور کے قتل کے فتوے دیئے اور عراق، مصر اور لیبیا میں ھونے والے کشت و خون کا سبب بنے۔ قرضاوی قطری حکومت کا سفارتی پاسپورٹ لے کر کویت میں داخل ھوئے تھے اور کویتی وزارت داخلہ نے انھیں حکم دیا کہ فورا اس ملک کو چھوڑ کر چلے جائیں چنانچہ انھیں ـ جو ابھی ابھی ھوٹل پھنچ کر اپنے کمرے میں پھنچے تھے ـ عجلت میں کویت کو چھوڑ کر قطر واپس جانا پڑا اور متعلقہ اجلاس میں شریک نہ ھوسکے۔
یاد رھے کہ جس نام نھاد عالمی خیراتی بورڈ کے اجلاس میں شرکت کے لئے قرضاوی نے کویت کا دورہ کیا تھا، وہ درحقیقت افریقہ اور ایشیا میں خیراتی سرگرمیوں کے بھانے فرقہ واریت اور وھابیت کی ترویج میں ملوث ہے۔
کویتی عوام نے اخبارات اور انٹرنیٹ کے ذریعے دیئے ھوئے پیغامات میں کئی دنوں سے قرضاوی کے دورہ کویت پر احتجاج شروع کررکھا تھا اور انھوں نے ان پر فتنہ انگیزی فتوے دینے اور عرب ممالک کے درمیان اختلاف ڈالنے کا ملزم ٹھرایا اور کویتی وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا کہ انھیں آتے ھی ملک سے نکال باھر کرے کیونکہ کویت میں کوئی بھی انھيں خوشآمدید کھنے کے لئے تیار نھیں ہے اور کوئی بھی انھیں پسند نھیں کرتا۔
 

Add comment


Security code
Refresh