شام کے کیمیائی ھتھیاروں کو تلف کئے جانے کے طریقۂ کار کے بارے میں روس اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے سے
سعودی عرب بوکھلاھٹ کا شکار ھوگیا ہے۔ سعودی عرب کے سراغ رساں اداروں کے سربراہ بندر بن سلطان نے اس سمجھوتے پر رد عمل کا اظھار کرتے ھوئے خبردار کیا ہے کہ بیروت کے اطرافی علاقوں پر حملے ھوسکتے ہیں۔
شام کے خلاف فوجی کاروائی کی حمایت کرنے والے سعودی عرب کے اس عھدیدار کا یہ بیان، شام کے کیمیائی ھتھیاروں کو تلف کئے جانے کے طریقۂ کار کے بارے میں روس اور امریکہ کے درمیان پائے جانے والے اتفاق رائے اور شام پر فوجی حملے کے ناپاک عزائم کی حمایت میں ریاض کی کوششیں ناکام ھوجانے کے بعد سامنے آيا ہے۔
بندر بن سلطان نے شام میں بشّار اسد کی حکومت کی بقا کو حزب اللہ لبنان اور ایران کی حمایت کا نتیجہ قرار دیتے ھوئے کھا ہے کہ ایران اور حزب اللہ جب تک شام کی حمایت کرتے رھیں گے اس وقت تک بشاّر اسد کی حکومت کا خاتمہ ممکن نھیں ھوسکے گا۔
دوسری جانب امریکی مفکر جیمز فٹزر نے کھا ہے کہ بحران شام کے سفارتی حل کیلئے امریکہ اور روس میں مفاھمت، عالمی صھیونزم کیلئے ایک بڑی شکست ہے۔ انھوں نے پریس ٹی وی سے گفتگو کرتے ھوئے کھا ہے کہ امریکی عوام، شام پر فوجی حملے کے خلاف ہیں اور یہ مخالفت، صھیونزم کی شکست کے مترادف ہے۔