امیرالمومنین علیہ السلام کے وہ دعائیہ کلمات جو اکثر آپ کی زبان پر جاری رھتے تھے۔
تمام حمد اس اللہ کے لئے ہے جس نے مجھے اس حالت میں رکھا کہ نہ مردہ ھو ں ،نہ بیمار ،نہ میری رگوں پر برص کے جراثیم کا حملہ ھوا ،نہ برے اعمال (کے نتائج)میں گرفتار ھوں
نہ بے اولاد ھوں ،نہ دین سے برگشتہ نہ اپنے پروردگار کا منکر ھوں اور نہ ایمان سے متوحش نہ میری عقل میں فتو ر آیا ہے اورنہ پہلی امتوں کے سے عذاب میں مبتلا ھوں ۔میں اس کا بے اختیار بند ہ اور اپنے نفس پر ستم ران ہوں (اے اللہ )تیری حجّت مجھ پر تمام ہو چکی ہے ،اور میرے لئے اب کو ئی عذرکی گنجائش نہیں ہے ۔خدایا !مجھ میں کسی چیز کے حاصل کرنے کی قوت نہیں سوا اس کے کہ جوتو مجھے عطا کردے اور کسی چیز سے بچنے کی سکت نہیں سوائے اس کے جس سے تو مجھے بچائے رکھے ۔اے اللہ میں تجھ سے پناہ کا خواستگار ہو ں کہ تیری ثروت کے باوجود فقیرو تہیدست رہوں یاتیری رہنمائی کے ہوتے ہوئے بھٹک جاؤں یا تیری سلطنت میں رہتے ہوئے ستایا جاؤں یا ذلیل کیا جاؤں۔ جبکہ تمام اختیارات تجھے حاصل ہیں ۔خدایا!میری ان نفیس چیزوں میں جنہیں تو چھین لے گا ۔میری روح کو اوّلیت کا درجہ عطا کر اور مجھے سونپی ہو ئی ان امانتوں میں جنہیں تو پلٹالے گا اسے پہلی امانت قرا ر دے۔
اے اللہ ! ہم تجھ سے پناہ کے طلب گا ر ہیں ۔اس بات سے کہ تےرے ارشا د سے منہ موڑیں یا ایسے فتنوں میں پڑجائیں کہ تیرے دین سے پھر جائیں ۔یا تیری طرف سے آئی ہوئی ہدایت کو قبول کرنے کی بجائے نفسانی خواہشیں ہمیں برائی کی طرف لے جائیں ۔