www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

اسلامی جمھوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رہ) نے مختلف مو قعوں پر جوانوں کے بارے میں کچھ وعظ و نصیحتیں کی ہیں، ذیل میں ھم ان میں سے چند کی طرف اشارہ کرتے ہیں:

’’ھم ضروری سمجھتے ہیں کہ ھمارے جوان انسانی تر بیت،یعنی اسلامی تر بیت حاصل کریں ۔ان جوا نوں کو مستقبل میں اس مملکت کی حفاظت کرنا چاھئے اور اس مملکت کے امور کو انجام دیناچا ھئے۔ان کی صحیح تر بیت اور اصلاح کی جانی چاھئے۔
اسلام نے جس قدرھمارے ان بچوں اور جوانوں کی تربیت کے سلسلے میں کوشش کی ہے ،اس طرح کسی اور چیز کی نھیں کی ہے۔‘‘
’’میں جوان لڑکیوں اور لڑ کوں سے درخواست کرتا ھوں کہ وہ استقلال،آزادی اورانسانی اقدار کو عیش وعشرت،بے راہ روی ،مغربی ممالک اور وطن دشمن عناصر کی طرف سے قائم کئے گئے فحاشی کے اڈوں میں جانے پر کسی قیمت پر تیار نہ ھوں۔جو ھمیں لوٹنا چاھتے تھے،انھوں نے پوری تاریخ میں اور گزشتہ پچاس سال سے زائد عرصہ میں کوشش کی ہے کہ ھمارے جوانوں کے اختیارات سلب کر لیں ۔‘‘
’’تم مسلما ن جوانوں کی ذمہ داری ہے کہ سیاسی ،اقتصادی،اجتماعی جیسے تمام شعبوں میں حقا ئق اسلام کی تحقیق کو مد نظر رکھتے ھوئے ،اس امتیاز کو فراموش نہ کرو ،جس کی وجہ سے اسلام دوسرے تمام مکاتب فکرپر بالا دستی رکھتا ہے ۔ھمارے جوانوں کو جاننا چاھئے کہ،جس شخص کا عقیدہ معنویت وتوحید پہ استوار نہ ھو ،اس کے لئے ممکن نھیں ہے کہ وہ امت کی فکر کرے۔‘‘
’’اے میرے عزیز جوانو!یاس وناامیدی کو چھوڑدو،حق کامیاب ہے۔اس مملکت کی اصلاح ،تم جوانوں کی صلاحیتوں کے ذریعہ ھونی چاھئے ۔یہ کس قدر فخر ومباھات کا مقام ہے کہ ھمارے ملک میں دلاور جوان اسلام کی خدمت کرتے ہیں!تم جوان،جو میری امید ھو ،اتحاد ویکجھتی قائم رکھو ۔‘‘
’’جوان نسل کی ذمہ داری ہے کہ مغرب پرستوں کو غفلت کی نیند سے بیدار کریں اور انسان دشمن حکومتوں کے المیوں اور ظلم وجبر کوطشت ازبام کرکے رکھدیں‘‘
’’ھمارے بعض جوانوں نے اپنی پوری قومی حیثیت کومغرب پر قر بان کر دیا ہے اور یہ ایک معنوی شکست تھی جو ھمارے لئے تمام ناکامیوں سے بدتر تھی۔ھمارے جوان یہ تصور نہ کریں کہ جو کچھ ہے وہ صرف مغرب میں ہے اور خود ان کے پاس کچھ نھیں ہے !‘‘
’’اس وقت جب تم جوان ھو اور جوانی کی طاقتیں محفوظ ہیں نفسانی خواھشات کو سنجیدگی کے ساتھ کچلنے کی سعی وکوشش کرو۔توبہ کی بھار جوانی کے ایام ہیں،اس دوران گناھوں کابوجھ ھلکا ،دل کی کدورت اور باطنی ظلمت کم اور توبہ کے شرائط سھل وآسان ھوتے ہیں۔[1]
انشاء اللہ وہ دن دور نھیں ہے جب مملکت اسلامی کے جوان،عظیم رھبر فقید اسلام حضرت امام خمینی (رہ) کی ان پدرانہ نصیحتوں پر عمل کرکے اسلامی انقلاب کے عظیم الشان بانی کی راہ پر گامزن ھو ں گے اور اسلام اور ایران کے دشمنوں کونا امید کردیں گے۔ منبع:پندھا وحکمتھای امام خمینی(رہ)

نوجوانی کے دور پر خاص توجہ

نوجوانی ھر انسان کی زندگی کی ایک درخشاں حقیقت اور بے بدل اور عدیم المثال باب ہے۔ جس ملک میں بھی نوجوانوں کے مسائل پر کما حقہ توجہ دی جائے گی وہ ملک ترقی کی راہ میں بڑی کامیابیاں حاصل کرے گا۔ یہ نوجوانی، یہ ضوفشاں دور وہ دور ہے کہ جو اپنی کم طوالت کے باوجود انسان کی پوری زندگی پر طویل المیعاد اور دائمی اثرات مرتب کرتا ہے۔

جس طرح نوجوانوں کے جسم انرجی اور شادابی کی آماجگاہ ھوتے ہیں ان کی روح بھی اسی طرح شاداب ھوتی ہے۔ اس متنفس کو اس کی فکری توانائی، اس کی عقلی صلاحیت، اس کی جسمانی طاقت، اس کی اعصابی قوت اور اس کے ناشناختہ پھلوؤں کے ساتھ اللہ تعالی نے خلق فرمایا ہے تاکہ وہ ان قدرتی نعمتوں اور اس مادی دنیا کو وسیلے کے طور پر استعمال کرے اور خود کو قرب الھی کے بلند مقامات پر پھنچائے۔


 

Add comment


Security code
Refresh