یوں تو روزہ کی حالت میں زبان کے تمام غلط استعمالات جھوٹ، غیبت، بھتان گالم گلوچ ، چغل خوری وغیرہ سب ھی حرام ہیں لیکن ایک جھوٹ
ایسا بھی ہے جو روزہ کو باطل بھی کر دیتا ہے اور وہ ہے خدا، رسول اور معصومین (ع) کی طرف کسی ایسی بات کا منسوب کرنا جو انھوں نہ فرمائی ھو اور یہ قانون جھاں انسان کو جھوٹ سے روکتا ہے وھاں تحقیق کی دعوت بھی دیتا ہے کہ کسی کی طرف بات کو منسوب کرنے سے پھلے تحقیق کرو کہ اس نے بات کھی ہے یا نھیں کھی ہے۔ اگر نھیں کھی ہے تو تمھیں نسبت دینے کا کوئی حق نھیں ہے کہ اس نظام بندگی کے برباد ھونے کا اندیشہ ہے۔ گویا روزہ انسان کو احساس دلاتا ہے کہ اپنی زبان کو پاکیزہ رکھو اور بغیر تحقیق کے کائی بات نہ کھو اور پھلے اپنی زبان سے بزرگ ترین ھستیوں کو محفوظ رکھو تاکہ دوسرے افراد کے احترام کا سلیقہ پیدا ھو۔
ماخوذ از کتاب اصول و فروع علامہ جوادی