جناب اسماعیل علیہ السلام کی بھیڑ اور بکریاں فرات کے کنارے چرایا کرتے تھے ، ایک دن آپ کا چرواھا آپ کی خدمت میں پھونچا اور عرض کیا کہ یاحضرت کئی دن سے بھیڑ بکریاں نہ گھاس چر رھی ہیں اور نہ پانی ھی پیتی ہیں ۔ آپ بھی متحیر ھوئے ۔
بارگاہ الٰھی میں عرض کی کہ معبود اس کا کیا سبب ہے جناب جبرئیل فرستادہ خدائے جلیل خدمت اسماعیل میں آئے اور عرض کیا کہ اس کا سبب آپ ان جانوروں سے خود ھی معلوم فرمالیں ۔ جب جناب اسماعیل علیہ السلام نے ان سے سوال کیا تو انھوں نے بے زبان فصیح اس طرح جواب دیا کہ اے ذبیح اللہ ھم کو خدا کی طرف سے وحی ملی ہے کہ پیغمبر آخر الزمان کا نواسہ تین دن کا بھوکا پیاسا اس جنگل بے آب و گیاہ میں شھید کیا جائے گا اور بھت مصیبتیں اور اذیتیں ان پر ان کے با وفا اصحاب پر ڈالی جائیں گی ۔ اس سبب سے ھم ان کے ماتم میں مشغول ہیں اور اسی کا ھم کو غم واندوہ ہے جس کے سبب ھم گھاس اور پانی سے گریز کئے ہیں پھر آپ نے معلوم کیا کہ ان کا قاتل کون ہے ان حیوانوں نے جواب دیا کہ یزید پلید ، اس پر آسمان و زمین کے رھنے والے لعنت کریں گے یہ سن کر جناب اسماعیل علیہ السلام نے اس پر لعنت کی اور اپنی دنبیاں وھاں لے گئے ۔