www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

مختلف انسانی معاشروں میں موجود ھر روش میں کچھ اسرار پوشیدہ ھوتے ہیں، اگر وہ اسرار عام لوگوں پر ظاھر ھوجائیں، تو معاشرے کو چلانے والے حکام اور ان کی شھوانی خواھشات متاثر ھوتی ہیں، اس لئے وہ ھمیشہ کچھ حقائق کو لوگوں سے پوشیدہ رکھتے ہیں اور اس مطلب کاسبب یہ ہے کہ بھت سے مطالب اور ضوابط ان کے دماغ کی اپج ھوتے ہیں، چونکہ انھیں اپنی عقل اورمعاشرے کی مصلحت کے خلاف پاتے ہیں، اس لئے ڈرتے ہیں کہ اگر یہ اسرار فاش ھوگئے تو ان پر اعتراضات کی بوچھار ھوجائے گی اور ان کے مفاد خطرہ میں پڑجائیں گے۔
اسی وجہ سے عیسائیوں کے کلیسا اور دوسرے ادیان کے روحانی مراکز انسان کو آزادانہ غور و فکر کرنے کی اجازت نھیں دیتے ، بلکہ دینی معارف اورمذھبی کتابوں کی توضیح و تفسیر کا حق صرف اپنے سے مخصوص کرتے ہیں اور لوگوں کوان کی ھر بات چون وچرا اور بحث ومباحثہ کے بغیر قبول کرناھوتی ہے۔
اسی روش نے بھت سی دینی روشوں کو نقصان پھنچایا ہے اور عیسائیوں کی موجودہ روش اس بیان کی سچائی کی گواہ ہے۔ لیکن اسلام اپنی حقانیت پر اطمینان و اعتماد رکھتاہے اور اپنی راہ میں کسی قسم کے مبھم اور تاریک گوشہ کو نھیں پاتا اس لئے دوسرے تمام مذھبی اور غیر مذھبی طریقوں کے برخلاف حسب ذیل دومسائل پرزیادہ توجہ دیتاہے:
١۔ اسلام کسی بھی حقیقت کو پوشیدہ نھیں رکھتا اور نہ ھی اپنے پیرؤں کو اس بات کی اجازت دیتاہے کہ کسی حقیقت کو چھپائیں، کیونکہ اس مقدس دین کے قوانین فطرت اور خلقت کے قانون کے مطابق مرتّب ھوئے ہیں اور حق و حقیقت کی روسے اس کی کوئی چیز قابل تردید نھیں ہے۔
اسلام میں ، حقائق کو چھپانا گناھان کبیرہ میں شمار ھوتاہے اور خدائے متعال نے سورہ بقرہ کی آیت نمبر ١٥٩ میں حق کو چھپانے والوں پر لعنت کی ہے۔
٢۔ اسلام اپنے پیرؤں کو حکم دیتاہے کہ حقائق اور معارف کے بارے میں آزادانہ طور پر غور و فکر کریں اور جھاں پر بھی معمولی سا ابھام نظر آئے ، وھیں رک جائیں اور آگے نہ بڑھیں تا کہ ان کا روشن ایمان شک و شبھہ کی تاریکی سے ھمیشہ کے لئے محفوظ رھے اور اگر شک و شبھہ سے دوچار ھوجائیں تو نھایت انصاف اور حق پسندی سے اس کو رفع کرنے کی کوشش کریں اور آزادانہ طور پر ان کو حل کریں ۔ خدائے متعال فرماتاہے:
" ولا تقف مالیس لک بہ علم..."(۱)
''جس چیز کاتمھیں علم نھیں ہے اس کے پیچھے مت جاؤ۔
حوالہ:
۱۔ سورہ اسراء ،آیت ۳۶۔

Add comment


Security code
Refresh