دین مقدس اسلام،ایک مکمل اجتماعی طریقہ ہے ،اور واضح ہے کہ ایک معاشرے کی مکمل سعادت اور سب سے بڑی آرزو یہ ھوتی ہے کہ اس کی ضروریات زندگی پوری ھوں اور زندگی کو لاحق کشمکش اوران زیادتیوں کا حتی الامکان سدّ باب کیا جائے جن سے زندگی اور اس کے امن و امان کو خطرہ لاحق ہے تاکہ معاشرہ آرام اور تکامل کی طرف بڑھ سکے ۔
البتہ ایک انسان کی فطری آرزو یہ ھوتی ہے کہ یہ اپنی زندگی میں حقیقت پسندی کے ساتھ ساتھ جسم وروح کے لحاظ سے سالم ھو اور اس کے شایان شان روٹی، کپڑا، مکان اس کے پاس ھو۔ اوروہ خاندان کو تشکیل دے کر اپنی جوانی اور بوڑھاپے کی آرزؤں کو پا سکے ،اور امن وامان کے ماحول میں آرام کی زندگی گزارے ،اس طرح انسانیت کی شا ھراہ پرکسی مزاحمت اور روکاوٹ کے بغیر اپنی تلاش وکوشش کو جاری رکھے اور تکامل تک پھنچ جائے۔
ایک انسانی معاشرہ بھی اپنے افرادکے لئے ،اس سے بڑھ کر آرزو نھیں رکھتا ہے اسلام نے اس انفرادی اور اجتماعی آرزو کو عملی جامہ پھنایا ہے ،کیونکہ اس نے معاشرے کوایک ایسا نھج دے دیا ہے کہ اگر اس کو حقیقت بینی کی روشنی میں قبول کیا جائے تو انسان کی زندگی کے مفادات محفوظ رھیں گے اور ان کے اختلافات دور ھوجائیں گے ۔
سماجی زندگی میں اسلام کی خدمات
- Details
- Written by admin
- Category: سماجی زندگی میں اسلام کی خدمات
- Hits: 918