حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے روضہ مقدس کی حفاظت کرتے ھوئے شھید ھونے والے حزب اللہ لبنان کے مجاھدحسن اسماعیل زلغوط کا
تشییع جنازہ بڑے شان و شوکت سے انجام پایا۔
حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے روضہ مقدس کی حفاظت کرتے ھوئے شھید ھونے والے حزب اللہ لبنان کے مجاھدین میں سے ایک حسن اسماعیل زلغوط ہیں جنھوں نے بھی اسی راہ اپنی قربانی پیش کر کے خاندان عصمت و طھارت کے جانثاروں میں اپنا نام درج کروا لیا ہے۔
شھید زلغوط ۱۷ جون پیر کے دن شام کے تکفیری دھشتگردوں کے ھاتھوں جناب زینب سلام علیھا کے روضہ اقدس کا دفاع کرتے ھوئے شھید ھوئے۔
اس شھید کی تشییع جنازہ کے مراسم لبنان کے حکومتی عھدہ داروں کی شراکت سے لبنان کے جنوبی علاقے بیت لیف میں انجام پائے۔
اس مراسم میں ایران کے سفیر کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا اور اھلبیت عالمی اسمبلی کے نمائندہ حجۃ الاسلام و المسلمین موسوی تبریزی نے بھی شرکت کی۔
جو چیز قابل توجہ ہے وہ اس شھید کی تین یادگاری خدا حافظیاں ہیں؛ باپ کا ننھی بیٹی کو خدا حافظ کرنا، بیٹی کا باپ کو خدا حافظ کرنا اور بوڑھے باپ کا جوان بیٹے کو خدا حافظ کرنا۔
ان باپ بیٹی کی خدا حافظیوں سے زیادہ سخت شاید اس بوڑھے باپ کے لیے جوان بیٹے کو خدا حافظ کرنا ھو جس نے اپنے جوان بیٹے کو قبر میں رکھ کر خدا حافظ کھہ دیا۔
شھید زلغوط نے اپنے وصیت نامہ میں باپ کی طرف لکھا تھا: ’’میں نے آپ کے اندر ایک ایسے انسان کو دیکھا جو مجاھد ہے اور بھت زیادہ صبر کرنے والا ہے جو خدا کے علاوہ کسی سے نھیں ڈرتا ہے۔ آپ صبر کے نمونہ ہیں اور میں نے جھاد کے سلیقے کو آپ سے سیکھا ہے مجھے امید ہے کہ آپ مجھ سے راضی ھوں گے۔۔۔۔۔‘‘
شھید حسن زلغوط کا باپ اسماعیل زلغوط اپنے جوان بیٹے کی قبر پر جو حریم اھلبیت(ع) کا دفاع کرتے ھوئے شھید ھوا ہے یوں کھتے ہیں: "اے فاطمہ زھراسلام اللہ علیھا کیا آپ ھم سے راضی ہیں؟ اس کے بعد جناب زینب (ع) کا واسطہ دے کر دعا مانگتا ہے: اللھم تقبل منا ھذا القربان۔۔۔۔۔ خدا اس قربانی کو مجھ سے قبول کر لے ۔۔۔۔"