ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ایک بار پھر حکومت مخالف مظاھرے ھوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ھزاروں افراد نے
آج انقرہ کی ایک مرکزی شاھراہ پر اجتماع کرکے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ پولیس نے مظاھرین کو منتشر کرنے کےلئے واٹر کینن اور آنسو گيس کے گولے استعمال کئے۔ پولیس کے تشدد میں کئي مظاھرین کے زخمی ھونے کی اطلاع ہے۔ واضح رھے ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے کھا ہے کہ اگرضرورت پڑی تو فوج بلائي جاسکتی ہے ۔ ادھر استنبول میں بھی صبح سے عوام مظاھرے کرنے کی کوششک کررھے ہیں جبکہ استنبول کی شھری انتطامیہ نے اعلان کیا ہےکہ تقسیم اسکوائر پر کسی طرح کے اجتماع کی اجازت نھیں دی جائے گي۔ ترک ٹی وی چينل ٹی آر ٹی کے مطابق استنبول کی شھری انتظامیہ نے ایک بیان میں یہ اعلان کیا ہے اور کھا ہےکہ تقسیم اسکوائر اور اسکے اطراف کی سڑکوں پر مظاھروں کی اجازت نھیں دی جائے گي۔ استنبول کی شھری انتظامیہ نے مظاھروں پر پابندی لگادی ہے۔ واضح رھے ترکی بھر میں اردوغان کی پالیسیوں کے خلاف مظاھرے ھورھے ہیں۔