www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

بحرین میں مظاھرین کے گھروں پر رات کے وقت سیکورٹی اھلکاروں کے حملوں میں شدت کی خبریں ہیں۔

اطلاعات کے مطابق بحرین میں سادہ کپڑوں میں ملبوس نقاب پوش سیکورٹی اھلکار رات ڈیڑھ بجے سے صبح پانچ بجے تک لوگوں کے گھروں پر حملہ کرتے ہیں، عام شھریوں کو گرفتار کرتے ہیں اور ان کا مال و اسباب ضبط کرکے اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔بحرین کے انسانی حقوق مرکز نے ایک بیان جاری کرکے کھا ہے کہ بحرین کی شاھی حکومت کے کارندے یہ کارروائي کسی عدالتی حکم کے بغیر ھی انجام دیتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق گرفتار ھونے والوں کو سیکورٹی اھلکار نامعلوم جگہ منتقل کردیتے ہیں اور کئي دن تک مختلف طرح سے انگیں ایذائیں دیتے ہیں۔
بحرین میں عام شگریوں کے گھروں پر رات کے وقت سیکورٹی اگلکاروں کے حملوں میں شدت کی خبریں ایسے حالات میں سامنے آئي ہیں کہ بحرین کے انسانی حقوق کے کارکنوں نے چودہ فروری نامی انقلابی تحریک کے متعدد ارکان کی گرفتاری کی بھی خبر دی ہے۔بحرین کے انسانی حقوق مرکز نے چودہ فروری نامی انقلابی تحریک کے کارکنوں کی گرفتاری کے بارے میں کگا ہے کہ آل خلیفہ حکومت انقلابیوں کو جھوٹے الزامات لگاکر گرفتار کررھی ہے اور غلط کھانیاں بیان کرکے رائے عامہ کو دھوکہ دینے اور ملک میں ھونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی توجیہ کرنے کی کوشش کررھی ہے۔
ادھر بحرین کی حزب اختلاف جمعیت وفاق اسلامی نے بھی ایک بیان جاری کرکے آل خلیفہ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام پر مظالم اور غیرقانونی کارروائيوں کا سلسلہ بند کرے اور عوام کے مطالبات پر توجہ دے۔اس بیان میں کھا گيا ہے کہ ملک پر مسلط آل خلیفہ خاندان اپنی استبدادی حکومت جاری رکھنے پر مصر ہے جبکہ عوام کی اکثریت آمریت کا خاتمہ اور جمھوریت چاھتی ہے۔جمعیت وفاق اسلامی نے ملک میں جمھوری اصلاحات کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کرنے اور جیلوں میں انھیں مختلف قسم کی ایذائيں دینے کا سلسلہ بند کئے جانے کا مطالبہ کرتے ھوئے حکومت کے اس دعوے کے بارے میں کہ اس نے تخریب کاروں کے ایک گروہ کا پتہ لگا کر ان کے اراکین کو گرفتار کیا ہے کھا ہے کہ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ آل خلیفہ حکومت کس طرح جھوٹے مقدمات قائم کرتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق آل خلیفہ حکومت کی سیکورٹی فورسز نے بے بنیاد الزامات عائد کرکے کئي مھینے سے ملک کے مختلف علاقوں کا محاصرہ کررکھا ہے۔انھیں علاقوں میں سے ایک مھزہ نامی گاؤں ہے جو کئي مھینے سے بحرین کی شاھی ڈکٹیٹر حکومت کی سیکورٹی فورسز کے محاصرے میں ہے۔نہ کسی کو یھاں سے نکلنے کی اجازت ہے اور نہ ھی کوئي باھر سے یھاں آسکتا ہے، حتی لوگوں کو علاج معالجے اور کھانے پینے کی اشیا کی فراھمی کے لئے بھی یھاں سے باھر جانے کی اجازت نھیں ہے۔بحرین کے انقلابی حلقوں کا کھنا ہے کہ مھزہ کے شھریوں پر جمھوری مطالبات کی وجہ سے ظلم ڈھائے جارھے ہیں۔اس گاؤں کے لوگوں پر تقریبا" ھر روز بحرینی پولیس حملے کرتی ہے اور گاؤں کے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔
آل خلیفہ حکومت کی جانب سے عوام کی سرکوبی اور ان کی آواز کو طاقت کے ذریعہ دبانے کی پالیسی کے پیش نظر بحرین کی ان سیاسی جماعتوں نے بھی ، جو اب تک آل خلیفہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں شریک تھیں، مذاکرات سے اپنی علیحدگي کا اعلان کردیا ہے اور کھا ہے کہ ایسی حالت میں کہ بحرین کے متعدد علاقے ملکی اور غیرملکی فوجیوں کے محاصرے میں ہیں، لوگوں کے گھروں پر رات کے حملے اور عوام کی سرکوبی جاری ہے، حکومت کے ساتھ مذاکرات بے معنی ہیں۔
 

Add comment


Security code
Refresh