آج کا دن ایرانی تاریخ کا ایک اھم دن ہے۔ آج ایرانی عوام ایسی حالت میں صدارتی انتخابات میں بھر پور انداز میں شرکت کررھی ہےکہ
جب سامراج کے سیاسی ، تشھیراتی اور صحافتی حلقے انتخابات میں ایرانی عوام کی شرکت کم سے کم کرنے کے لۓ ایڑی چوٹی کا زور لگا رھے ہیں۔ صدارتی انتخابات کے امیدواروں نے زیادہ سے زیادہ ووٹروں کی توجہ حاصل کرنے کے لۓ سرکاری ٹی وی سے بھی اپنے اپنے منشور پیش کۓ ہیں۔ ایران میں ھونے والے صدارتی انتخابات کی ایک اھم بات یھی ہے کہ ایک طرف ایرانی عوام میں ان انتخابات میں شرکت کا جو جوش و جذبہ پایا جاتا ہے وہ قابل دید بھی ہے اور قابل ستائش بھی۔ لیکن دوسری جانب ملت ایران کی بعض دشمن طاقیں ہیں جو چاھتی ہیں کہ ایرانی عوام ان انتخابات میں بھت کم شرکت کریں تاکہ انتخابات کے بعد اس بات کا پروپیگنڈہ کرسکیں کہ ایرانی عوام کو اپنے اسلامی نظام سے کوئي دلچسپی نھیں ہے۔ جب سے ایران میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) کی قیادت میں اسلامی انقلاب کامیاب ھوا ہے اسی زمانے سے سامراجی طاقتوں کی جانب سے عوام کو اسلامی نظام سے مایوس کرنےکی کوششیں جاری ہیں لیکن آج تک ان طاقتوں کو اپنے مذموم مقاصد میں ناکامی کا ھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ اور آج ایک بار پھر ایرانی عوام صدارتی اور بلدیاتی انتخابات میں بھر پور انداز میں شرکت کر کے ان طاقتوں کے منہ پر ایک زور دار طمانچہ ماریں گے۔ ایسے وقت کہ جب ایران میں صدارتی انتخابات ھونے والے ہیں صھیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو نے پولینڈ کے دورے کے موقع پر ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں اپنے بے بنیاد الزامات کو دھراتے ھوئے کھا کہ ایران کے ایٹمی مقاصد اور پالیسیوں پر ان انتخابات کا کوئي اثر مرتب نھیں ھوگا۔ دریں اثناء امریکی حکام بھی فارغ نھیں بیٹھے ہیں اور انھوں نے بھی بزعم خویش ایران مخالف اپنی یکطرفہ پابندیوں میں شدت پیدا کردی ہے۔
جیسا کہ رھبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ ملت ایران اپنی بھر پور طاقت کے ساتھ انتخابات میں زیادہ سے زیادہ شرکت کرکے اسلامی نظام سے اپنے گھرے اور مستحکم رشتے سے اھل عالم کو مطلع کرے گي اور دشمن کو ایک بار پھر ناکام اور مایوس کردے گي۔ آپ نے انتخابات میں شرکت کرنے کے لئے عوام کے جوش وجذبے کومبارک قراردیتے ھوئےاسے بھی سراھا۔
رھبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ انتخابات میں شرکت کے لئے ملت کا جوش و جذبہ سیاسی کارنامے کی نوید دے رھا ہے۔ رھبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے قومی ٹی وی پر آٹھ صدارتی امیدواروں کی گفتگو کو ان کے نظریات سے عوام کی آگھی کا باعث قراردیا۔ آپ نے فرمایا کہ یہ ایران میں آزادی بیان کا ثبوت ہے۔ آپ نے قومی میڈیا کے اس اقدام کو سراھتے ھوئے فرمایا کہ اسلامی جمھوریہ ایران پر تھمت و الزام لگانے والے برسوں یہ نعرے لگارھے ہیں کہ ایران میں آزادی بیان نھیں ہے اور لوگوں کو بات کرنے کا موقع نھیں دیا جاتا لیکن آج وہ اپنا منہ چھپائے پھر رھےہیں۔
آپ نے فرمایا کہ انتخابی عمل اچھی طرح سے جاری رھا ہے اور عوام نے گيارھویں صدارتی انتخابات کے حوالے سے قانون کی پابندی کا نظریہ پیش کیا ہے اور سب نے جھاں کھيں بھی ھوں قانون کی پابندی کی ضرورت پر تاکید کی ہے اور یہ نھایت ھی اھم مسئلہ ہے۔
آپ نے فرمایا کہ اسلام ، انقلاب اور ایران کے دشمنوں نے اپنی تمام تر مالی، میڈیا اور سیاسی توانائیوں کو بروئے کار لاکر عوام کو اسلامی حکومت سے جدا کرنے اور انتخابات کرانے والے اداروں سے بدگمان کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں لیکن ملت ایران جمعہ کے دن بھر پور طرح سے انتخابات میں شرکت کرکے اور اپنی عظیم طاقت کا مظاھرہ کرکے دشمن کو ایک بار پھر شکست و یاس سے دوچار کردے گي۔