شدت پسند تنظیم طالبان نے امریکی ڈرون حملے میں تنظیم کے نائب امیر ولی الرحمان کی ھلاکت کی تصدیق کرتے ھوئے
رواں ھفتے میں برسرِ اقتدار آنے والی مسلم لیگ نواز کی حکومت کو امن مذاکرات کی پیشکش واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان احسان اللہ احسان نے پاکستانی اداروں پر الزام عائد کیا کہ وہ امریکی ڈرون حملوں کے لیے معلومات فراھم کرتے ہیں اور اس ماحول میں طالبان کے لیے یہ ممکن نھیں ہے کہ وہ حکومت سے مذاکرات کریں۔
خیال رھے کہ چند روز پھلے پاکستان کے متوقع وزیر اعظم میاں نواز شریف اور خیبر پختونخوا کے متوقع وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے مولانا سمیع الحق سے امن و امان کے قیام کے لیے طالبان سے مذاکرات شروع کرنے کے لیے مدد طلب کی تھی۔
رواں سال فروری میں تحریک طالبان کے ترجمان نے ایک ویڈیو پیغام میں حکومت کو مذاکرات کی دعوت اس شرط پر دی تھی کہ اگر مولانا فضل الرحمٰن، نوازشریف اور سید منور حسن فوج یا حکومت کے لیے ضمانت دیں تو مذاکرات کامیاب ھو سکتے ہیں۔