یمن کے ذرائع نے انکشاف کیا ہےکہ سعودی عرب اور قطر یمن کے تیل ذخائر پر قبضہ جمانے کےلئے ایک دوسرے کے ساتھ رسہ کشی میں مشغول ہیں۔
تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق یمن کے آگاہ ذرائع نے کھا ہے کہ دوحہ اور ریاض یمن میں اپنے کرائے کے ایجنٹوں کے سھارے یمن کے شمال مشرقی صوبے الجوف میں تیل کے ذخائر کو اپنے قبضے میں لینے کی کوششوں میں لگے ھوئےہیں۔
ذرائع کے مطابق یمن میں تیل اور گيس کے نھایت عظیم ذخائر ہیں اور الجوف صوبے میں قطر کی کاروائيوں سے سعودی عرب کو شدید تشویش لاحق ھوچکی ہے۔ اسکائي نیوز نے کھا ہےکہ یمن میں دنیا کے عظیم ترین ذخائر موجود ہیں اورکھاجاتا ہے کہ یمن کےتیل و گيس کےذخائر سعودی عرب سے بھی زیادہ ہیں۔ واضح رھے یمن کے عوام بدستور اپنے ملک میں آل سعود کی مداخلت پسندانہ پالیسیوں اور تیل کے ذخائر کی لوٹ کھسوٹ پر احتجاج کررھے ہیں۔ادھر ایک امریکہ میں انسانی حقوق کی کارکن نے رینڈی شارٹ نے کھا کہ سعودی عرب اور صھیونی حکومت مسلمانوں میں اختلافات ڈالنے کی پالیسیوں پرعمل پیرا ہیں۔ انھوں نے کھا کہ سعودی عرب، صھیونی حکومت، قطر اور عربوں گی دیگر شاھی حکومتیں مسلمانوں میں اتحاد کی مخالف ہیں اور مسلمانوں میں تفرقہ ڈال کر اپنے اھداف حاصل کرنا چاھتی ہیں۔