www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

آج ایک طرف اسلامی بیداری کی تحریک اپنے عروج کی طرف بڑھ رھی ہے تو دوسری طرف اسلام مخالف قوتیں بھی تمام تر ساز و سامان اور جدید ترین ھتھکنڈوں سے مسلح ھوکر میدان عمل میں موجود ہیں

 آج اگر مصر، تیونس اور لیبیا و غیرہ میں عوام نے بڑے بڑے شاھی برجوں کو الٹ دیا ہے اور کئی کئی سالوں پر محیط آمریتوں کو شکست فاش سے دوچار کردیا ہے لیکن دوسری طرف ان آمروں اور ڈکٹیٹروں کے خالق و محافظ خاموش نھیں بیٹھے ہیں اور اسلامی ممالک میں اپنے ایجنٹوں کو نئے نئے معرکوں پر اکسا رھے ہیں سامراجی طاقتوں بالخصوص امریکہ نے ان ملکوں میں موجود اپنی باقیات و ناصالحات کو بروئے کار لانے کےلئے جو منصوبہ بندی کی ہے وہ انتھائی خطرناک ہے ۔ بوڑھے استعمار یعنی برطانیہ کے مشورے سے امریکہ نے مشرق وسطی میں جو نیا کھیل شروع کیا ہے اسکا اگر بروقت ادراک اور انسداد نہ کیا گيا تو اسلامی بیداری کی یہ تحریک منحرف ھوسکتی ہے۔ مصر کے سابق ڈکٹیٹر حسنی مبارک کی موجودگی میں کسی دوسرے عرب ممالک کو اتنی ھمت نہ تھی کہ وہ اسرائيل سے براہ راست رابطے استوار کرکے ان پر اپنی وفاداریاں ثابت کرے یھی وجہ ہے کہ سعودی عرب ، قطر اور اردن جیسے ملکوں کے ڈکٹیٹر اتنے کھل کر میدان عمل میں نھیں تھے لیکن حسنی مبارک کے سقوط کے بعد سعودی عرب اور قطر میں اسرائیل و امریکہ کی قربت حاصل کرنے کی دوڑ شروع ھوگئی دونوں ایک دوسرے سے بڑھ کر اسرائيل اور امریکہ کا وفادار بننے کی کوشش کررھے ہیں۔
قطر اور اسرائيل کے تعلقات کسی سے پوشیدہ نھیں قطر نے مسلمانوں کے قومی سرمائے سے جسطرح اسرائیل کے لئے صھیونی بستیاں تعمیر کرنے کا کام انجام دیا ہے اس سے دنیا آگاہ ہے ۔
قطر جھاں ایک طرف سعودی عرب ، ترکی اور اردن و غیرہ سے مل کر شام میں دھشت گردوں کی حمایت کررھا ہے تو دوسری طرف فلسطینیوں کا سودا کرنے میں بھی سب سے آگئے آگئے ہے ۔ فلسطینیوں کو اسرائيل کے ساتھ بے مقصد مذاکرات کے لئے تیار کرنا اور 1967 کے بعد کی مقبوضہ زمینوں کے بارے میں اسرائیلیوں سے سودا بازی ایسے ھتھکنڈے ہیں جس پر خالد مشعل اور محمود عباس بھی چلا اٹھے ہیں ۔
خالد مشعل جنھں نے شام کی حمایت ترک کر کےاپنا نیا دفتر قطر کے دارالحکومت دوھا میں منتقل کردیا وہ بھی قطر کے اس اقدام پر خاموش نہ بیٹھ سکے۔ حماس کے رھنما خالد مشعل جس کو قطر کے ڈکٹیٹر نے اپنے دام میں پھنسا لیا ہے وہ بھی یہ کھہ رھے ہیں کہ حماس اسرائیل سے فلسطینی زمینوں کے تبادلہ کے مسئلے کو ھرگز قبول نھیں کرے گا۔

Add comment


Security code
Refresh