www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

عوامی محاذ فلسطین کی سیاسی کمیٹی کے رکن ولید العوض نے فلسطینیوں کو بسانے کے لیے مصر کے صحرائے سینا کے کچھ حصے کو 

مختص کرنے کے سلسلے میں دشمنوں کی کوشش کے بارے میں خبردار کرتے ھوئے کھا ہے کہ یہ علاقہ فلسطینیوں کا متبادل ملک نھیں ھو گا۔ انھوں نے کھا کہ فلسطینی ایسے کسی بھی منصوبے کی مخالفت کریں گے کہ جس میں ان کی اصلی سرزمین کے علاوہ کسی اور سرزمین کو ان کے وطن کے طور پر پیش نظر رکھا گيا ھو۔
ولید العوض کے بقول اغیار اس بات کی کوشش کر رھے ہیں کہ فلسطینیوں کی حمایت کے بھانے مصر کے صحرائے سینا کے کچھ علاقے کو علیحدہ کر کے علاقے میں ایک اور تنازعہ کی بنیاد رکھ دیں۔ انھوں نے مصر کی ارضی سالمیت پر زور دیتے ھوئے کھا کہ فلسطینیوں نے ھمیشہ دشمنوں کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور وہ اپنے جائز اور قانونی حقوق و مفادات سے ھرگز دستبردار نھیں ھوں گے۔
کچھ عرصہ قبل مصر میں ایک فلسطینی ریاست کی تشکیل کا منصوبہ پیش کیا گيا کہ جس پر فلسطینیوں نے سخت ردعمل ظاھر کیا۔ اس موقع پر حماس کے رھنما موسی ابو مرزوق نے صھیونی حکومت کے صحافتی حلقوں کی جانب سے پیش کردہ مصر کے صحرائے سینا میں فلسطینیوں کو بسانے کی تجویز کی سخت مخالفت کی۔ موسی ابو مرزوق نے اس تجویز کو رد کرتے ھوئے کھا کہ فلسطینی اپنی سرزمین میں ھی رھیں گے اور وہ کسی بھی متبادل جگہ کو وطن کے طور پر قبول نہیں کریں گے۔
فلسطینیوں کے لیے متبادل وطن کی تجویز، صھیونی حکومت اور اس کے حامیوں کی جانب سے قدس کے دارالحکومت کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو روکنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا ایک حصہ ہے۔
صھیونی حکومت مختلف طریقوں سے فلسطینی عوام کے حقوق پر مکمل ڈاکہ ڈالنا چاھتی ہے اور اس سلسلے میں وہ فلسطینی عوام کو اپنے وطن میں زندگی کے حق سے مکمل طور پر محروم کر دینا چاھتی ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے صھیونی حکومت مختلف ھتھکنڈوں کے ذریعے فلسطینی سرزمین پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے امکان کو ختم کر دینا چاھتی ہے۔
صھیونی حکومت فلسطینی علاقوں میں صھیونی کالونیاں قائم اور نسل پرست صھیونی دیوار تعمیر کر کے ان علاقوں کو ایک دوسرے سے الگ کر دینا چاھتی ہے تاکہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا امکان ختم کر دے۔ صھیونی حکومت اسی طرح ایک متبادل فلسطینی ملک کی تجویز پیش کر کے فلسطینیوں کو ان کے وطن سے مکمل طور پر نکالنے کا راستہ بھی ھموار کرنا چاھتی ہے اور فلسطینی علاقوں پر مکمل قبضہ کر کے فلسطینی پناہ گزینوں کی اپنے واپسی کا مسئلہ بھی عملا ختم کر دینا چاھتی ہے۔ صھیونی حکومت اپنی اس سازش کے ذریعے عالمی برادری سے خود کو ایک یھودی ملک کےطور پر تسلیم کروانا چاھتی ہے اور اس کے لیے وہ اقوام متحدہ میں بھی کوششیں کر رھی ہے۔
واضح رھے کہ بحران فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی اکثر قراردادوں میں فلسطینی علاقوں سے صھیونی حکومت کے مکمل انخلا اور وھاں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا گيا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh