www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

شامی وزیراطلاعات نے کھا ہے کہ ترکی نے حکومت شام کے خلاف برسرپیکار مسلح دھشت گردوں کو کیمیاوی ھتھیار دیئے ہیں

اور انھوں نے یہ ھتھیار شام کے خلاف استعمال کئے ہیں۔ شامی افواج نے دھشت گردوں کا کیمیاوی حملہ ناکام بنایا ۔ الزعبی: امریکی شامی افواج کی کامیابیوں کی وجہ سے سیخ پا ہے۔
شام کے وزیر اطلاعات عمران الزعبی نے کھا کہ حلب کے نواحی علاقے "خان العسل" میں دھشت گردوں نے ترک حکومت کے دیئے ھوئے کیمیاوی ھتھیار استعمال کئے ہیں۔
انھوں نے کھا: کیمیاوی ھتھیاروں کا حامل میزائل ترک سرحد کے قریب دھشت گردوں کے ٹھکانے سے حلب کے نواحی علاقے "خان العسل" پر داغا گیا ہے۔
انھوں نے کھا: روسی ماھرین نے دھشت گردوں کے استعمال کردہ کیمیاوی ھتھیاروں کے بارے میں تحقیق کی پیشکش کی تھی جس سے حکومت شام نے اتفاق کیا ہے اور اسی حوالے سے ایک درخواست بھی دی ہے۔
الزعبی نے کھا: امریکہ، برطانیہ اور مغرب نے دعوی کیا ہے کہ حکومت شام کیمیاوی ھتھیار استعمال کررھی ہے جو نھایت بے بنیاد اور شرمناک دعوی ہے اور یہ دعوی ایسے ممالک کی طرف سے سامنے آرھا ہے جو خود دھشت گردوں کو کیمیاوی ھتھیاروں سمیت دیگر ھتھیار فراھم کررھے ہیں اور خان العسل پر بھی کیمیاوی حملے کے ذمہ دار ہیں اور اب ان دعؤوں کی آڑ لے کر اس دھبے کو صاف کرنا چاھتے ہیں۔
الزعبی نے کھا: دنیا بھر میں ھونے والے تمام بڑی دھشت گرد حملوں میں امریکہ ملوث ہے اور چونکہ وہ شام میں ھونے والی دھشت گردی پر خاموش ہے اور قطر اور آل سعود سمیت خلیج فارس کی ریاستوں اور ترکی کی طرف سے مسلح دھشت گردوں کی مالی اور عسکری امداد کی پشت پناھی کررھا ہے لھذا وہ شام کے خلاف ھونے والی دھشت گردی میں بھی پورا پورا ملوث ہے۔
الزعبی نے مزید کھا: امریکہ نے عراق پر بھی ایٹمی اور کیمیاوی ھتھیار کے ذخائر کا الزام لگایا اور پھر اس پر حملہ کررھا اور اب وہ شام کے خلاف بھی وھی منظرنامہ دھرانا چاھتا ہے۔
ادھر شامی فوج نے لاذقیہ پر دھشت گردوں کا کیمیاوی حملہ ناکام بنایا ہے
لاذقیہ کے قریب "نبی یونس" نامی پھاڑ کے دامن میں دھشت گردوں نے کیمیاوی ھتھیاروں سے لیس ھوکر فوج پر حملے کی کوشش کی جس کو شامی افواج اور قومی دفاع کی فورسز نے ناکام بناکر درجنوں دھشت گردوں کو ھلاک کردیا۔
شام کے شمال مغربی شھر لاذقیہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شامی فوج اور قومی فورسز گذشتہ ایک سال کے عرصے سے نبی یونس نامی اھم سوق الجیشی پھاڑ پر موجود ٹھکانوں میں تعینات ہیں اور اس عرصے کے دوران دھشت گردوں کے متعدد حملوں کو ناکام بنا چکے ہیں۔ شامی فورسز نے کیمیاوی ھتھیاروں کے حملے کی کوشش کرنے والے دھشت گردوں کا حملہ بناتے ھوئے درجنوں دھشت گردوں کو ھلاک کردیا اور بڑی مقدار میں ھتیھاروں اور گولہ بارود پر قبضہ کیا۔
دھشت گردوں سے برآمد ھونے والے ھتھیاروں اور سازوسامان میں مختلف قسم کی بارودی سرنگیں اور بیرونی ساختہ گولہ بارود اور اشیاء خورد و نوش شامل ہیں جبکہ ان سے کیمیاوی ھتھیاروں سے بچنے کے لئے استعمال ھونے والے ماسک بھی برآمد ھوئے ہیں۔
علاقے میں موجود فوجی ماھرین کا کھنا ہے کہ دھشت گرد اس علاقے میں ایک محدود کیمیاوی حملے کے لئے تیاری کررھے تھے اور خود کیمیاوی ھتھیاروں کے اثرات سے بچنے کے لئے متعلقہ وسائل سے لیس تھے۔
اطلاعات کے مطابق نبی یونس کی چوٹیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری رھتا ہے لیکن اس بار یہ حملہ بھت شدید تھا۔
نبی یونس میں متعین ایک شامی افسر نے العالم کو بتایا: امریکہ، فرانس اور برطانیہ کی طرف سے دھشت گردوں کے خلاف شامی افواج کے مبینہ حملوں کے دعوے کی حقیقت یھیں سے کھل کر سامنے آتی ہے کہ اس حملے میں ھلاک ھونے والے دھشت گردوں سے مختلف قسم کے ھینڈ گرینیڈ اور گولے برآمد ھوئے ہیں جن کی شکل و صورت بھی روایتی ھتھیاروں سے مختلف ہے اور یہ گولے اور دستی بم کیمیاوی مواد کے حامل ھوسکتے ہیں۔ انھوں نے کھا کہ یہ ھتھیار مزید تحقیق کے لئے متعلقہ تجربہ گاھوں میں بھجوائے گئے ہیں۔
ادھر شامی وزیر اطلاعات نے کھا ہے کہ شامی افواج کی کامیابیوں نے امریکہ کو پریشان کردیا ہے۔
عمران الزعبی نے کھا کہ امریکہ کا غیر سنجیدہ اور عجلت زدہ موقف اور شام پر کیمیاوی ھتھیاروں کے استعمال کا الزام دھشت گردوں کے خلاف شامی افواج کی عظیم کامیابیوں کی وجہ سے سامنے آیا ہے۔
الزعبی نے کل بروز ھفتہ ماسکو میں رشین فیڈریشن کونسل کے نائب سربراہ سے بات چیت کرتے ھوئے کھا: دنیا کے 29 ممالک سے آئے ھوئے دھشت گرد شامی قوم اور حکومت کے خلاف دھشت گردانہ جنگ لڑ رھے ہیں اور شام میں حکومت اور عوام کے خلاف برسرپیکار دھشت گرد کرائے کے بیرونی ایجنٹ ہیں جو نہ صرف شام کے پڑوسی ممالک سے بلکہ یورپ، آسٹریلیا اور برطانیہ سے شام منتقل کئے گئے ہیں۔
ادھر روسی وفاقی کونسل کے نائب سربراہ الیاس اوماخانوف نے کھا ہے کہ شام کے مسئلے میں ھمارا اصولی موقف ثابت ہے جو کبھی تبدیل نہ ھوگا اور ھم شامی حکومت اور عوام کو ان مصائب میں تنھا نہ چھوڑیں گے اور شامی عوام کو کسی قسم کی بیرونی مداخلت کے بغیر اپنے مسائل خود حل کرنے چاھئے۔ 

Add comment


Security code
Refresh