www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

ناوابستہ تحریک کی تجویز اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی منظوری کےبعد ایٹمی ترک اسلحہ کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سربراھی اجلاس ستمبر میں نیویارک میں ھوگا ۔

 

اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے محمدخزاعی نے ناوابستہ تحریک کےسربراہ کی حیثیت سے سنیچر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کےسربراہ ووک جرمیچ سے ملاقات میں امید ظاھر کی کہ اقوام متحدہ کےتمام اراکین بالخصوص اس کا سکریٹریٹ سربراھی سطح کے اجلاس کےانعقاد کے لے پوری کوشش کرے گا۔
اس اجلاس میں جو ناوابستہ تحریک کے رکن ممالک کےنمائندوں کی موجودگی میں منعقد ھوا، مصر ، ونزوئیلا ، انڈونیشیا، اور کیوبا نے حصہ لیااور اس میں ایران کےنمائندے نے اس ادارے کےسربراہ کی حیثیت سے اعلان کیا کہ وہ منظم طور پراس اھم عالمی اجلاس کاانعقاد کرتے رھیں گے۔
دنیا بالخصوص مشرق وسطی کےعلاقے کو ھرطرح کےایٹمی ھتھیار سے پاک کرنے کی ضرورت نے اس اجلاس کےانعقاد کی اھمیت دوچنداں کردی ہے لیکن اس اجلاس کےانعقاد کےلئے اب زیادہ وقت باقی نھيں رھا ہے۔
اسلامی جمھوریہ ایران نے گذشتہ سال ناوابستہ تحریک کےسربراھی اجلاس کی میزبانی کی تھی ۔اجلاس کےاختتامی بیان میں ایٹمی ھتھیاروں کوجڑ سےختم کرنےکومنظوری دی گئی ۔
ناوابستہ تحریک ، ایٹمی مسئلے سمیت عالمی سیاست اور فیصلوں میں آج ھمیشہ سے زیادہ اھم کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہے لیکن تعاون اور اس کی صلاحیتوں سے استفادہ کےلئے اقوام متحدہ کی سطح پر حمایت ویکجھتی کی ضرورت ہے۔بالخصوص اس وجہ سے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایسا ادارہ ہے جس میں ناوابستہ تحریک اپنے ایک سوبیس ارکین کےساتھ موجود ہے۔
ایٹمی ترک اسلحہ کااجلاس ایسے وقت میں ھونے جارھا ہے جب مشرق وسطی کاعلاقہ اھم تبدیلیوں کامرکز بنا ھوا ہے اور عالمی سطح پربھی عالمی طاقتوں کی جانب سے دوھرا معیار پوری طرح ایٹمی ترک اسلحہ پرعمل درآمد میں روکاوٹ بنا ھوا ہے۔
ترک اسلحہ کا مسئلہ برسوں سے عالمی برادری کی توجہ کا مرکز بنا ھوا ہے لیکن اس مقصد کےعملی جامہ پھننے میں متعدد روکاوٹیں ہيں۔
یورپ وامریکہ میں ھزاروں ایٹمی وارھیڈز کی موجودگی اور امریکہ ، برطانیہ اور فرانس کی مدد سے مشرق وسطی میں تنھاصھیونی حکومت کا ایٹمی ھتھیاروں سے مسلح ھونا ایک بڑی مشکل میں تبدیل ھوچکا ہے۔
لیکن عالمی طاقتیں نہ صرف ترک اسلحہ کی سمت حرکت نھيں کررھی ہيں بلکہ ترک اسلحہ کے عمل کو کمزور کررھی ہيں اور این پی ٹی کو سب سے زیادہ نقصان پھنچا رھی ہیں۔
ان حالات میں یقینا ناوابستہ تحریک کو بین الاقوامی سطح پر چیلنجوں کا سامنا ہے لیکن اسے بھی عالمی طاقتوں کےمقابلے میں اپنی طاقت کا مظاھرہ کرناچاھئے۔
ناوابستہ تحریک کے سربراہ کی حیثیت سے اسلامی جمھوریہ ایران کاخیال ہے کہ یہ تحریک عالمی سطح پر اپنا فعال کردار ادا کرسکتی ہے۔
اس سلسلے میں ایٹمی ھتھیاروں کو نابود کرنے کی کوشش ، ناوابستہ تحریک کے اراکین کےدرمیان ھمفکری کا اھم باب شمار ھوتا ہے۔ 

Add comment


Security code
Refresh