اطلاعات کے مطابق میانمار کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں کے خلاف انتھا پسند بدھسٹوں کے حملوں میں شدت
اور مسلمانوں کے قتل عام کا دائرہ پھیلنے کے بعد بالآخر میانمار کی حکومت حرکت میں آگئي ہے اور صدر تھین سین نے آج ایک دس رکنی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ یہ کمیٹی میانمار کے مختلف علاقوں میں ھونے والے منصوبہ بند فسادات پر قابو پانے کی کوشش کرے گی۔اس کمیٹی میں میانمار کے وزیر داخلہ، نائب وزیر داخلہ، صدارتی دفتر کے سربراہ، ملک کے نائب پولیس سربراہ اور کئي دیگر اعلی عھدیدار شامل ہیں۔ اس کمیٹی کی ذمہ داری سیکورٹی اداروں اور مقامی انتظامیہ کے درمیان ھم آھنگي پیدا کرنا ہے تاکہ فسادات پر قابو پایا جاسکے۔ واضح رھے کہ میانمار میں تقربیا" دو ھفتے پھلے شروع ھونے والی فرقہ وارانہ فسادات کی نئي لھر میں دسیوں روھنگيا مسلمان جاں بحق ھوچکے ہیں اور بڑی تعداد میں مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اور مساجد کو آگ لگادی گئی جبکہ ھزاروں مسلمان بے گھر بھی ھوئے ہیں۔