www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا


اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن نے کھا ہے کہ ایران کے نشریاتی ادارے آئي آر آئي بی

 کے ورلڈ سروسس کے چینلوں پر پابندی لگانا میڈیا کی آزادی کے منافی ہے۔

 احمد شوھانی نے کھا کہ ایران کے چینلوں پر پابندیاں لگانے سے یورپ کو کچھ حاصل نھیں ھوگا بلکہ انھیں عوام کی نفرت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انھوں نے کھا کہ عالمی رائے عامہ میڈیا کے ساتھ امتیازی رویہ برداشت نھیں کرتی بلکہ یہ سوال اٹھاتی ہے کہ ایران کے چینلوں پر کس وجہ سے پابندی لگائي گئي ہے؟ انھوں نے کھا کہ اگر کسی یورپی چينل کےخلاف اس طرح کی پابندی لگادی جاتی تو وہ پروپگينڈا کرکے انسانی حقوق کی دہائي دینے لگتے۔احمد شوھانی نے کہھا کہ مغربی ملکوں کا یہ اقدام ایران پر دباؤ بڑھانے کی غرض سے ہے اور یورپی ملکوں نے پابندیوں کے ساتھ ساتھ میڈیا کے بائيکاٹ کا بھی قدم اٹھایا ہے تا کہ ایران پر دوگنا دباؤ ڈال سکیں۔واضح رھے یورپی ملکوں نے صیھونی حکومت کے دباؤ میں آکرایران کے ٹی وی اور ریڈیو چینلوں پرپانبدیاں لگائی ہیں۔
 

Add comment


Security code
Refresh