اسلامی جمھوریہ ایران اور پاکستان کے تعلقات میں آج تاریخی دن ہے ۔
دو دھائیوں کے انتظار کے بعد بالآخر آج ایران ،پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گيا ۔ اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد اور پاکستان کے صدر آصف علی زرداری آج منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اوردونوں ممالک کے صدورنے پاک ایران گیس منصوبے کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھ دیا ۔ تقریب کا انعقاد پاک ایران سرحدی علاقے چا بھار میں کیا گیا۔
افتتاحی تقریب میں ایران کے صدر محمود احمدی نژاد اور پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کے علاوہ دونوں ممالک کے وزراء ،پاکستان کے صوبائی وزرائے اعلی اور بعض اسلامی ممالک کے سفیر شریک ھوئے ۔
ایک ارب 50 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے بنائے جانے والے اس پر وجیکٹ کے منصوبے سے پاکستان کو75کروڑ مکعب فٹ گیس ملے گی۔ ایران نے اپنی حدود سے گزرنے والی گیس پائپ لائن کا کام پھلے ھی مکمل کر لیا ہے جبکہ پاکستانی حصے کی لمبائی 750 کلومیٹر ہے جس پر کام کا آغاز کیا جائیگا۔
پاکستان اور ایران کے درمیان اس منصوبے سے یومیہ پچھتر کروڑ مکعب فیٹ گیس کی درآمد کے لیے ایرانی کمپنی پاک ایران بارڈر سے پاکستان میں نواب شاہ تک سات سو اسّی کلومیٹر طویل پائپ لائن تعمیر کرے گی۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے امریکی دباؤ کے باوجود اس گیس پائپ لائن منصوبے کو پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے اھم قرار دیا ہے۔اس منصوبے کے تحت دس دسمبر 2014ء تک پاکستان کو ایران سے گیس کی فراھمی شروع ھو جائے گی۔