www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

934f9
بدعنوانیوں کے مقدمات کا سامنے کرنے والے خودساختہ صھیونی حکومت کے وزیر اعظم کی کورٹ میں پیشی کے موقع پر ان کے مخالفین نے مقبوضہ بیت المقدس میں مظاہرہے کیے ہیں۔ عدالت کے باہر کی فضا ’’ نتن یاھو استعفا دو استعفاد دو‘‘ کے نعروں سے گونجتی رہی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق خودساختہ صھیونی حکومت کے وزیر اعظم بن یامین نتنن یاھو پیر کو دوسری بار مالی بدعنوانیوں کے مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے مقبوضہ بیت المقدس کی ایک کورٹ میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر کورٹ کے باہر اور اس کے اطراف کی سڑکوں پر موجود مخالفین کی بڑی تعداد نے بن یامین نتن یاھو کے خلاف نعرے لگائے اور ان کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
صھیونی میڈیا کے مطابق کے سیکڑوں سیکورٹی اہلکاروں نے عدالت کو چاروں طرف سے گھیر رکھا تھا جبکہ انٹرنل سیکورٹی ایجنسی شابک کے بھی درجنوں اہلکار بن یامین نتن یاھو کی حفاظت کے لیے موقع پر موجود تھے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیج کے مطابق مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نتن یاھو کے لیے کرائم منسٹر جیسے القاب لکھے ہوئے تھے۔ کیس کی سماعت کے دوران، عدالت کے باہر موجود مخالفین کی جانب سے لگائے جانے والے نتن یاھو استعفا دو استعفا دو کے نعرے کمرۂ عدالت میں بھی سنائی دے رہے تھے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے خود ساختہ صھیونی حکومت کے وزیر اعظم کے خلاف مالی بدعنوانیوں کے مقدمات کی سماعت موخر کردی گئی تھی اور چند ماہ کے وقفے کے بعد ایک بار پھر عدالت میں نتن یاھو کو طلب کیا گیا۔
کہا جارہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کی صھیونی کورٹ میں کسی بھی وقت، بن یامین نتن یاھو کے خلاف فیصلہ سنایا جا سکتا ہے۔ بن یامین نتن یاھو کے دوسرے شرکائے جرم بھی اپنے اپنے وکلا کے ساتھ کورٹ میں موجود رہے۔
صھیونی عہدیداروں کی مالی اور اخلاقی بدعنوانیاں نئی بات نہیں ہیں تاہم یہ پہلی بار ہے جب کسی وزیر اعظم کو اس کے عہدے پر رہتے ہوئے مالی بدعنوانیوں، فراڈ اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے سنگین جرائم کے ارتکاب پر کسی کورٹ کے روبرو طلب کیا گیا ہے۔
نتن یاھو پر الزام ہے کہ انھوں نے دولت مند تاجروں سے رشوت لے کر انہیں فائدے پہنچائے اور بڑے اخبار سے خفیہ معاہدہ کر کے اپنے حوالے سے مثبت رپورٹنگ کرائی جبکہ اخبار مالک کو پیشکش کی کہ وہ ایسے قوانین کی حمایت کریں گے جس سے اخبار کے حریف کمزور پڑ جائیں۔ اس مقدمے میں اخبار کے پبلیشر پر بھی فردجرم عائد ہو چکی ہے۔
غاصب صھیونی وزیر اعظم بن یامین نتن یاھو کے ساتھ ساتھ ان کی بیوی پر بھی کرپشن، دھوکہ دہی اور مالی بدعنوانی کے کئی الزامات ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh